زیلنسکی نے انسداد بدعنوانیاداروں کا قانون واپس لیا

   

کیف، 25 جولائی ( یو این آئی) یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ انہوں نے ملک میں دو انسداد بدعنوانی اداروں کی خودمختاری بحال کرنے کیلئے ایک نیا مسودئہ قانون پیش کیا ہے ۔ چند روز قبل انہی اداروں کی آزادی کو محدود کرنے والے قانونی ترمیمات کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے تھے ۔یہ قانون قومی انسداد بدعنوانی بیورو (نابو) اور خصوصی انسداد بدعنوانی پراسیکیوٹر آفس (ایس اے پی) کو روسی اثر و رسوخ سے بچانے کیلئے تجویز کیا گیا ہے ۔ہفتے کے آغاز میں ایک قانون منظور کیا گیا تھا جس کے تحت نابو اور ایس اے پی کو صدر کی جانب سے تعینات کردہ اٹارنی جنرل کے دائرہ اختیار میں لے آیا گیا تھا۔
بی بی سی نیوز کے مطابق ایک روز قبل یوکرین کی سکیورٹی سروسز نے ان ایجنسیوں میں مبینہ روسی جاسوسوں کے خلاف چھاپے مارے اور گرفتاریاں کیں۔اس وقت زیلنسکی نے روسی اثر و رسوخ کا حوالہ دیتے ہوئے ان اداروں کے اختیارات محدود کرنے کے فیصلے کو درست قرار دیا تھا۔جیسے ہی یہ قانون منظور ہوا، یوکرین کے کئی شہروں میں فروری 2022 میں روس کے مکمل حملے کے بعد سب سے بڑے عوامی مظاہرے دیکھنے میں آئے ۔ بہت سے لوگوں کو خدشہ تھا کہ یہ قانون نابو اور ایس اے پی کی طاقت اور اثر کو شدید کمزور کر دے گا۔