سائبر دھوکہ بازوں سے چوکس رہنے عوام کو مشورہ

,

   

سرکاری ایجنسیوس کے عہدیدار بتاکر رقم لوٹنے کے واقعات میں اضافہ
س
حیدرآباد۔ 3 جولائی (سیاست نیوز) سائبر دھوکہ بازوں سے شہر میں خوف و دہشت کا ماحول ہے۔ شہریوں کو فون پر دھمکاکر بھاری رقومات کا مطالبہ کرتے ہوئے لوٹا جا رہاہے۔ مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کے نام پر منشیات اور کبھی جرائم کے نام پر دھوکہ دینے کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔ شہر حیدرآباد میں ایسے واقعات ہر دن پیش آرہے ہیں۔ سائبر دھوکہ باز کبھی اپنے آپ کو کسٹمس اور کبھی سی بی آئی اور کبھی ممبئی اور دہلی کے کرائم برانچ کا عہدیدار بتاکر شہریوں کو دھمکانے لگے ہیں۔ فون پر شہریوں سے رابطہ قائم کیا جاتا ہے اور فون کرنے والا شخص جو اصل میں دھوکہ باز ہوتا ہے اپنے آپ کو سی بی آئی، ممبئی اور دہلی کرائم برانچ کا عہدیدار بتاکر دھمکاتا ہے۔ یہاں تک کہ شہری کے افراد خاندان کے نام بھی انہیں معلوم ہوتے ہیں بلکہ بیٹا، بیٹی کا رشتہ بھی صاف طور پر ظاہر کیا جاتا ہے۔ اس طرح کے ایک واقعہ میں پرانے شہر کے ایک معزز شہری کو فون پر دھمکایا گیا۔ ایک سے زائد مرتبہ فون کرنے پر اس شہری نے جب فون پر بات کی تو دھوکہ باز نے خود کو سی بی آئی عہدیدار بتایا اور کہا کہ فلاں نام کاتمہارے لڑکا ہے جب اس شہری نے ہاں میں جواب دیا تو اس نے کہا کہ تمہارا لڑکا منشیات کی منتقلی کے معاملہ میں دیگر ساتھیوں کے ہمراہ گرفتار کرلیا گیا ہے اور ہم اسے جوائنٹ ڈائرکٹر کے سامنے پیش کرنے والے ہیں۔ اگر تم ہماری شرائط مانتے ہیں تو ہم اس کو چھوڑ سکتے ہیں، جب اس شہری نے جو سائبر جرائم سے واقف تھا اس نے بیٹے سے بات کروانے کی شرط رکھی تو دھوکہ باز برہم ہوگیا اور دھمکی دینے لگا۔ تمہارا لڑکا 10 سال تک جیل میں سڑے گا اور ہم اس کا مار مار کر وہ حال کردیں گے کہ تم اسے پہچان نہیں سکو گے۔ جس کے بعد اس شہری کو خوف کا شکار بناتے ہوئے ایک نمبر پر فوری 40 ہزار روپے ٹرانسفر کرنے کی ہدایت دی گئی۔ اپنے لخت جگر کی سلامتی پر فکرمند اس شہری نے فوری گھر کے دوسرے فون سے اپنے لڑکے کو فون کیا جبکہ وہ اپنی ملازمت پر صحیح سلامت خدمات انجام دے رہا ہے۔ بیٹے سے بات ہونے کے بعد اس شہری نے چین کی سانس لی اور دھوکہ باز کے جال میں پھنسنے اور اپنی محنت کی کمائی کو گنوانے سے بچ گیا۔ سائبر کرائم پولیس اس سے آگاہ کیا گیا۔ ڈی سی پی سائبر کرائم حیدرآباد نے بتایا کہ سائبر دھوکہ دہی کے خلاف شعور بیداری کی جارہی ہے۔ انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ ایسے کسی بھی فون کال کا جواب نہ دیں چونکہ کوئی بھی سرکاری محکمہ یا تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے شہریوں کو اس طرح دھمکایا نہیں جاتا۔ ڈی سی پی سائبر کرائم نے بتایا کہ دھوکہ باز اسکائپ کے ذریعہ ویڈیو پر بھی بات کرتے ہیں۔ آن لائن ایپس کے ڈاؤن لوڈ اور سوشل میڈیا کے اکاؤنٹس کے ذریعہ دھوکہ باز شہریوں کی تفصیلات حاصل کرلیتے ہیں جس کے سبب انہیں افراد خاندان کی تفصیلات اور ان کے نام بہ آسانی دستیاب ہوتے ہیں اور وہ شہریوں کو خوف زدہ کرتے ہوئے رقومات حاصل کرلیتے ہیں۔ کسٹمس اور سی بی آئی کے نام پر شہریوں سے کروڑہا روپے لوٹے جارہے ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ سوشل میڈیا پر بھی محتاط رہیں ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اس طرح کی کسی بھی سرگرمی اور اندیشہ پر فوری سائبر کرائم کو 1930 پر اطلاع کریں۔ ع