سابق ائی اے ایس افسر شاہ فیصل کی گرفتاری تین ماہ بڑھا دی گئی

   

سرینگر // جموں وکشمیر انتظامیہ نے متنازعہ پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت سابق آئی اے ایس آفسر سے بنے سیاستدان شاہ فیصل کی نظربندی میں تین ماہ کی توسیع کردی ہے ، ایک عہدیدار نے بدھ کے روز اس بات کی اطلاع دی ہے۔

فیصل جو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد نظربند ہیں،ان پر اس سال فروری میں پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

پی ایس اےکے دو حصے ہیں ، ’عوامی نظم‘ اور ’ریاست کی سلامتی کے لئے خطرہ‘۔ سابقہ ​​تین مہینوں کے لئے نظربندی کی اجازت دیتا ہے جسے ایک سال تک اور بعد میں دو سال تک بڑھایا جاسکتا ہے۔

فیصل کو گذشتہ سال 13 اور 14 اگست کی درمیانی رات کے دوران دہلی ہوائی اڈے پر استنبول جانے والی پرواز سے روک دیا گیا تھا اور وہ واپس سرینگر چلا گیا تھا ، جہاں انہیں حراست میں لیا گیا تھا۔

جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے سابقہ ​​بیوروکریٹ نے ہندوستانی انتظامی خدمات (آئی اے ایس) سے استعفیٰ دینے کے بعد جموں و کشمیر پیپلز موومنٹ پارٹی کی شروعات کی تھی۔