سخاوت کا امتحان

   

Ferty9 Clinic

ایک شخص نے سنا تھا کہ حاتم طائی بہت سخی شخص ہے تو وہ حاتم سے ملنے پہنچ گیا اور اس نے حاتم طائی سے پوچھا ، ’’ کیا آپ سب سے بڑے سخی انسان ہیں ؟ ‘‘ حاتم نے کہا ، ’’ نہیں ۔ ‘‘ اس نے دوسرا سوال پوچھا ، ’’ تو کیا آپ سے بھی بڑا کوئی سخی ہے ؟ ‘‘ حاتم نے کہا ’’ جی ہاں ! ‘‘ اس شخص نے پوچھا ’’ کون ہے وہ ؟ ‘‘ جواب میں حاتم نے ایک واقعہ سنایا ، جو کچھ یوں تھا ،
ایک دفعہ میں شکار کرنے کی غرض سے اپنے دوستوں کے ساتھ نکلا ۔ راستے میں ایک ہرن بھاگتی ہوئی نظر آئی ۔ میں نے اپنا گھوڑا اس کے پیچھے دوڑادیا ۔ میں کافی آگے نکل گیا اور دوستوں سے علحدہ ہوگیا ، تھوڑی دیر بعد سامنے پہاڑی پر ایک جگہ آگ جلتی ہوئی نظر آئی ، رات ہونے والی تھی۔ اس لئے میں پناہ لینے کی خاطر آگ کی جانب چل پڑا ۔ وہاں ایک نوجوان جھونپڑی میں رہتا تھا ۔ اس نے مجھے خوش دلی سے خوش آمدید کہا ۔ گرم پانی ، منہ ہاتھ دھونے کیلئے پیش کیا اور تھوڑی ہی دیر بعد بکرے کا مغزلایا تاکہ میں پیٹ بھرسکوں ، میں نے مغز کھانے کے بعد کہا کہ مغز بہت لذیذ ہے ، شاید اس نے سمجھا کہ ابھی میرا پیٹ بھرا نہیں ہے اس لئے وہ دوبارہ اپنے جھونپڑے میں گیا اور بڑا پیالہ بھر کر مغز لایا ، میں نے سیر ہو کر کھایا ، پھر جب میں صبح جانے لگاتو جھونپڑے کے پیچھے مجھے پندرہ بکریاں ذبح کی ہوئی نظر آئیں ، میں سمجھ گیا کہ میں نے ان سب کا مغز کھایاہے ۔ اب میں خاموشی سے وہاں سے چلا آیا اور اگلے دن اسے دعوت دی اور ایک ہزار بکریاں تحفہ میں پیش کیں ۔ کہانی سننے والا شخص بول پڑا ’’ پھر تو آپ سخی ہیں ‘‘ حاتم طائی نے کہا ، ’’ اس نے میرے لئے اپنا سارا مال قربان کردیا جبکہ میرے پاس اب بھی پچاس ہزار بکریاں موجود ہیں اس لئے وہ زیادہ سخی ہے ۔ ‘‘ اس سے ہمیں سبق ملتا ہے کہ سب کے ساتھ سخاوت سے پیش آنا چاہئے اور بخل نہیں کرنا چاہئے ۔