سداشیوپیٹ میں جلسہ سیرت النبیؐ سے حامد محمد خاںکا خطاب

   

سداسیوپیٹ۔یکم ؍اکتوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) شہر کی مدینہ مسجد میں جماعت اسلامی ہند شاخ سداسیو پیٹ کی جانب سے “کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں جہاں چیز کیا ہے لوح قلم تیرے ہیں” کہ عنوان سے ایک عظیم الشان اجتماع عام منعقد کیا گیا جس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے مولانا حامد محمد خان صاحب مرکزی سیکرٹری جماعت اسلامی ہندنے شرکت کرتے ہوئے خطاب کیا۔ اس اجتماع میں افتتاحی خطاب الحاج محمد امجد حسین امیر مقامی جماعت اسلامی ہند نے کیا۔ مولانا حامد محمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہندوستان میں ائی لو محمد کہنے پر ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے. ہر طرف ذلت ہے رسوائی ہے اور خزاں میں روزانہ ائے دن قتل عام ہورہے۔اس کی وجہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات سے دور ہونا ہے۔محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ وفا کرنے کے دعوے تو کرتے ہیں لیکن ان کی تعلیمات پر عمل کرنے کے لیے بے وفا ہو جاتے ہیں۔ہم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام پر تو گردن کٹانے کے لیے تیار ہے لیکن محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کرنے کے لیے تو تیار نہیں ہے. یہ بے وفائی نہیں تو کیا ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سچی وفاداری اختیار کرنے کے لیے کچھ باتیں ہمارے علم میں ہونا ضروری ہے کیوں کہ جب تک حضور کی زندگی کا علم نہیں ہوتا ہم کو اس پر عمل کرنا مشکل ہو جاتا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر یقینا عقیدہ بہت اچھی چیز ہے لیکن عقیدت کے ساتھ میں سیرت کا علم بھی ہونا ضروری ہے. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جو سیرت ہے اپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جو شخصیت ہے وہ افسانوی نہیں ہے۔وہ کہانیاں اور ق کیا بات ہے قصے نہیں ہیں اپ کی وفات کے کئی برسوں بعد اپ کی سیرت نہیں لکھی گئی۔جیسے مختلف مذہبی پیشوا کی کہانی ان کے گزر جانے کے کئی سالوں بعد لکھی گئی.اپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری سیرت کے اندر تاریخیت پائی جاتی ہے اس لیے خاص طور پر اج کے زمانے کینوجوان اس تاریخ کی تعلیم حاصل کریں۔ انہوں نے ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ حضرت عبداللہ بن سلام ایک یہودی عالم تھے بہت بڑے عبرانی زبان کے ماہر تھے ابھی ایمان نہیں لائے صرف اپ کو اطلاع ملی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینے میں تشریف لا رہے ہیں تو اس جگہ پر وہ پہنچے جس جگہ پر لوگ اپ کا استقبال کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے. وہاں پہنچے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امد کو اور اپ کے چہرے انور کو کھجور کے پتوں کے بیچ میں سے دیکھا اور دیکھتے ہی کہا کہ خدا کی قسم یہ جھوٹے کا چہرہ نہیں ہو ہو سکتا۔اور آپ نے پہلی نظر سے اتنا متاثر ہوئے کہ جلد ہی ایمان میں داخل ہو گئے۔ اس اجتماع عام میں مولانا حامد صدر سے پیچھے جمعیت علماء ہند ، الحاج اشفاق حسین صدر خدمت بینک ، شیخ۔امجد صدر اسٹوڈنٹ اسلامک ارگنائزیشن ، محمد مخدوم علی کے علاوہ لوگوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔