ایس سی ، ایس ٹی فنڈ منتقل، آر چندر شیکھر ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔10۔ مارچ (سیاست نیوز) تلگو دیشم پارٹی نے تلنگانہ بجٹ کو حقائق سے بعید قرار دیا اور کہا کہ اراضی اور سرکاری املاک کی فروخت اور شراب کے ذریعہ آمدنی میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ پولیٹ بیورو رکن آر چندر شیکھر ریڈی اور پارٹی ترجمان این درگا پرساد نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عوام پر ٹیکس کے بوجھ کے ذریعہ 30,000 کروڑ اور شراب کی فروخت سے 20,000 کروڑ کی آمدنی کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اراضیات کی فروخت کا فیصلہ افسوسناک ہے ۔ کسی بھی حکومت نے سابق میں ایسا فیصلہ نہیں کیا ۔ چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ آبپاشی شعبہ کیلئے فنڈس میں اضافہ کے علاوہ دیگر اہم شعبہ جات کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ آبپاشی پراجکٹس کی تکمیل کے لئے زائد رقومات کی منظوری قابل ستائش ہے۔ تاہم حکومت ایسے پراجکٹس پر رقومات خرچ کر رہی ہے ، جہاں سے بھاری کمیشن حاصل ہوسکے۔ انہوں نے تلنگانہ کے پراجکٹس کی تکمیل میں حکومت پر عدم دلچسپی کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ برقی کے اداروں کو حکومت 20,000 کروڑ کی ادائیگی باقی ہے لیکن بجٹ میں 10,000 کروڑ مختص کئے گئے ۔ 24 گھنٹے برقی سربراہی کا دعویٰ کرنے والی حکومت برقی اداروں کو بقایہ جات کی اجرائی میں ناکام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی کے لئے ایک ہزار کروڑ کا اعلان کیا گیا لیکن یہ رقم گرانٹ کے طور پر نہیں بلکہ بطور قرض دی جائے گی۔ آسرا پنشن کے لئے عمر کی حد 57 مقرر کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن آج تک اعلان نہیں ہوا ہے ۔ ٹی آر ایس حکومت نے تعلیم اور صحت کے شعبہ جات کو نظر انداز کردیا ۔ موجودہ تعلیمی اداروں میں معیار کی برقراری پر حکومت کی کوئی توجہ نہیں ہے۔