محمد عبدالمعز خان
چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ خان اینڈ کمپنی
مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے چھوٹے بیوپاریوں، تاجرین اور صنعت کاروں کو بااختیار بنانے اور ان کے کاروبار کو فروغ دینے خاص طور پر مالیہ فراہم کرنے کیلئے کئی اسکیمات موجود ہیں لیکن اقلیتی تاجرین اور کاروباری حضرات جو چھوٹے اور متوسط کاروبار یا تجارت سے وابستہ ہیں ان میں ان اسکیمات سے متعلق کوئی شعور نہیں پایا جاتا ایسے میں ادارہ ’سیاست‘ نے خان اینڈ کمپنی چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے پارٹنر محمد عبدالمعز خان کی مدد سے شعور بیدار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ اپنے مضامین میں سوال و جواب کی شکل میں سرکاری اسکیمات سے واقف کروائیں گے۔ ( ادارہ ’سیاست‘ )
ہندوستان میں ایسے بہت سے نوآموز کاروباری حضرات اور چھوٹے و متوسط کاروباری ؍ تجارت کے مالکین ہیں جنہیں مالیہ ( فنڈنگ ) کے حصول میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ وہ مختلف حکومتی قرض اسکیمات کے بارے میں شعور نہیں رکھتے جو ان کیلئے دستیاب ہیں۔ یہ اسکیمات مالی امداد کی فراہمی، معاشی ترقی کے فروغ اور مشمولیاتی رجحان کو بڑھانے کیلئے تیار کی گئیں لیکن محدود معلومات اور درخواست کے پیچیدہ عمل کے باعث بہت سے اہل کاروباری حضرات اور ان کے کاروبار ان مواقعوں سے فائدہ حاصل کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔ ہم یہاں سرکاری اسکیمات کے بارے میں شعور بیداری کیلئے سوال و جواب کی شکل میں معلومات فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
سوال : ہندوستان میں چھوٹے کاروبار کے مالکین کیلئے کون سی اہم سرکاری قرض اسکیمات دستیا ب ہیں؟
جواب ;۔ حکومت چھوٹے کاروبار اور کاروباریوں کی مدد کیلئے کئی قرض اسکیمات پیش کرتی ہے جن میں پردھان منتری مدرا یوجنا (PMMY) ، اسٹانڈاَپ انڈیا اسکیم ، کریڈیٹ گیارنٹی فنڈ ٹرسٹ فار مائیکرو اینڈ اسمال انٹر پرائنرس (CGTMSE) اور SIDB کے مختلف مالی اعانت پروگرامس شامل ہیں، یہ ایسی اسکیمات ہیں جن کے ذریعہ کاروباری حضرات کو کم سے کم ضمانت کے ساتھ مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔
سوال : پردھان منتری مدرا یوجنا (PMMY) کیا ہے؟ اور اس سے کون فائدہ حاصل کرسکتا ہے؟
جواب: پردھان منتری مدرا یوجنا (PMMY) مائیکرو اور اسمال انٹر پرائزس (MSES) کیلئے دس لاکھ روپئے تک ضمانت سے پاک قرضے فراہم کرتی ہے اور اس ضمن میں تین زمروں کے تحت قرض فراہم کئے جاتے ہیں جن میں شیشو ( 50 ہزار روپیوں تک ) ، کشور (50 ہزار تا 5 لاکھ روپیوں تک ) اور ترون ( 5 لاکھ تا 10 لاکھ روپیوں تک ) شامل ہیں۔ یہ اسکیم چھوٹے کاروباروں، اسٹارٹ اَپس، کاریگروں اور ایسے کاروباری حضرات کیلئے فائدہ بخش ہے یا فائدہ پہنچاتی ہے جنہیں ورکنگ کیپٹل یا کاربار میں توسیع کیلئے فنڈس کی ضرورت ہوتی ہے۔
سوال ; ۔ چھوٹے کاروبار مالکین کی اسٹانڈ اَپ انڈیا اسکیم کیسے مدد کرتی ہے؟
جواب : یہ اسکیم خاتون انٹر پرینرس اور درج فہرست طبقات؍ درج فہرست قبائل سے تعلق رکھنے والے کاروبار مالکین کو مینوفیکچرنگ، خدمات یا تجارتی شعبوں میں نئے وینچرس شروع کرنے 10 لاکھ روپئے سے لیکر ایک کروڑ روپئے کے بینک قرض کی پیشکش کرتے ہوئے مدد کرتی ہے۔ یہ اسکیم پسماندہ گروپوں کیلئے مالیاتی شمولیت اور تجارتی فروغ کو یقینی بناتی ہے۔
سوال : سی جی ٹی ایم ایس ای (CGTMSE) کیا ہے اور یہ کیسے کام کرتا ہے؟
جواب : کریڈٹ گیارنٹی فنڈ ٹرسٹ فارمائیکرو اینڈ اسمال انٹر پرائنرس(CGTMSE) 5 کروڑ روپئے تک ضمانت سے پاک قرض کی خاطر کریڈٹ گیارنٹیز فراہم کرتا ہے۔ یہ مالیاتی اداروں کو چھوٹے کاروباروں کو قرض دینے کی ترغیب دیتی ہے، اس طرح یہ اسکیم کاروباری افراد کیلئے فنڈنگ حاصل کرنا آسان بناتی ہے۔
سوال : کیا چھوٹے کاروباروں کیلئے مخصوص شعبوں کی قرض اسکیمات دستیاب ہیں ؟
جواب : جی ہاں…! کئی مخصوص شعبوں کیلئے اسکیمات دستیاب ہیں جیسے زرعی شعبہ ( کسان کریڈٹ کارڈ ) ، مینوفیکچرنگ ( کریڈٹ سے مربوط سرمایہ رعایت اسکیم ) ، ٹکنالوجی اسٹارٹ اَپس (SIDBIs کی اسٹارٹ اَپ اعانت اسکیم ) اور اکسپورٹ بزنسمین ( اکسپورٹ کریڈٹ گیارنٹی کارپوریشن آف انڈیا ) یہ اسکیمات چنندہ مالی امداد فراہم کرتی ہیں۔
سوال : ان سرکاری قرض اسکیمات سے استفادہ کیلئے اہلیت کا معیار یا پیمانہ کیا ہے؟
جواب : ہر سرکاری اسکیم کیلئے اہلیت کا معیار بھی مختلف ہوتا ہے لیکن عام طور پر کاروباروں کا MSMES کے طور پر رجسٹرڈ ہونا اور وہ بھی ایک قابل عمل کاروباری ماڈل کے ساتھ ضروری ہے، اس کے ساتھ ہی کاروباری افراد کو ضروری دستاویزات جیسے کاروباری منصوبے، مالیاتی بیانات اور شناختی ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔ چند اسکیمات ایسی ہیں جو خواتین، درج فہرست طبقات و قبائیل سے تعلق رکھنے والے انٹر پرینرس اور پہلی مرتبہ کاروبار کرنے والے کاروبار مالکین کو ترجیح دیتی ہیں۔
سوال : چھوٹے کاروبار ی مالکین ان قرض اسکیمات کیلئے کیسے درخواست دے سکتے ہیں ؟
جواب : درخواستیں قومیائی بینکوں، این بی ایف سیز ، ریجنل رورل بینکس یا آن لائن پورٹلس جیسے ادیامی مترا اور مدرا پورٹل کے ذریعہ داخل کی جاسکتی ہیں۔ اس عمل میں عام طور پر درخواست فارم، کاروباری تفصیلات ، مالیاتی منصوبہ بندی اور ضروری KYC دستاویزات جمع کروانا شامل ہیں۔
سوال : ان سرکاری اسکیمات کے تحت مدد کی شرحیں اور قرض کی ادائیگی کی شرائط کیا ہیں ؟
جواب: سود کی شرحیں اسکیم ، قرض دہندہ اور درخواست گذار کی کریڈٹ اہلیت پر منحصر ہوتی ہے لیکن عام طور پر 10.5 فیصد سے 16 فیصد فی برس کے درمیان ہوتی ہے، اسی طرح قرض ادائیگی کی شرائط لچکدار ہوتی ہیں۔ قرض کی مدت 7 سے 10 سال تک ہوسکتی ہے جن میں اکثر ابتدائی مالی بوجھ کو کم کرنے کیلئے قانونی مہلت شامل ہوتی ہے۔
سوال : کیا کم یا بغیر کسی کریڈٹ تاریخ کے چھوٹے کاروباری حضرات کو اُن قرضوں تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں ؟
جواب : ہاں …! کئی حکومتی اسکیمات جیسے CGTMSE اور PMMY محدود کریڈٹ تاریخ کے حامل کاروباروں کیلئے تیار کی گئی ہیں۔ قرض دہندگان کاروباری ماڈل کے قابل عمل ہونے کا جائزہ لیتے ہیں بجائے اس کے کہ صرف کریڈٹ اسکور پر انحصار کریں جو نئے کاروباری حضرات کیلئے مالیہ کی فراہمی ( فنڈنگ ) کو زیادہ سے زیادہ قابل رسائی بناتا ہے۔
سوال : ان قرض اسکیمات کے تحت خاتون انٹرپرینرس کو کون سے مخصوص فوائد حاصل ہیں؟
جواب : خاتون انٹر پرینرس کو حکومت کے مختلف قرض پروگرامس کے تحت مخصوص ترغیبات دی جاتی ہیں جیسے کہ کم شرح سود قرض کی اونچی حد، قرض کی ادائیگی کی مدتوں میں توسیع وغیرہ ۔ اس کے علاوہ اسٹانڈ اَپ انڈیا، مہیلا اودھرندھی اور انا پورنا اسکیم جیسی اسکیمات خاص طور پر خواتین کی زیر قیادت کاروباروں کی ضروریات کو پورا کرتی ہیں ساتھ ہی انہیں اپنے کاروباری سفر کو فروغ دینے سرمایہ اور اضافی سپورٹ میکانزمس تک آسان رسائی کی سہولتیں فراہم کرتی ہیں۔