واشنگٹن : امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو لگ بھگ ایک کروڑ امریکی ملازمین کے لیے کورونا ویکسین کو لازم قرار دیا ہے جن میں نجی شعبے کے ملازمین کے ساتھ ساتھ شعبہ صحت سے وابستہ ورکرز اور فیڈرل کنٹریکٹرز بھی شامل ہیں۔صدر بائیڈن نے خبردار کیا ہے کہ اگر آپ وفاقی حکومت کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں یا کاروبار کر رہے ہیں تو لازمی ویکسین لگوائیں۔کورونا وبا کے خلاف صدر بائیڈں کا یہ اب تک کا سب سے زیادہ طاقتور قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کوششوں کا مقصد کورونا وائرس کی پھیلتی ہوئی قسم ڈیلٹا کا خاتمہ کرنا ہے۔وائٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے ان دسیوں لاکھوں امریکیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جنہوں نے اب تک ویکسین نہیں لگوائی۔انہوں نے کہا کہ ہم بہت صبر سے کام لیتے رہے ہیں لیکن یہ صبر اب جواب دے رہا ہے۔ آپ کے انکار کی ہم سب نے قیمت چکائی ہے۔ ان کے بقول ویکسین نہ لگوانے والی اقلیت بہت بڑا نقصان پہنچا سکتی ہے اور پہنچا رہی ہے۔صدر بائیڈن نے حالیہ ہفتوں میں ڈیلٹا ویریئنٹ کے کیسز میں اور وائرس کے سبب اموات میں اضافے سے نمٹنے کے لیے چھ نکاتی لائحہ عمل کا اعلان کیا جن میں بڑے پیمانے پر ویکسین لگانے کا اختیار اور دیگر اقدامات شامل ہیں۔صدر بائیڈن ایگزیکٹو برانچ کے ملازمین اور ان کنٹریکٹرز کے لیے ویکسین لگوانے پر زور دے رہے ہیں جو وفاقی حکومت کے ساتھ کاروبار کرتے ہیں اور لاکھوں ملازمین کو ان تقاضوں کے تحت ویکسین لگوانا ہو گی۔امریکہ میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز میں حالیہ اضافے کے خلاف صدر بائیڈن کی جانب سے وفاقی حکومت کے ساتھ کام کرنے والے افراد کو لازمی ویکسین لگانے کا اقدام ان کے نئے ایکشن پلان یا لائحہ عمل کا حصہ ہے۔ صدر بائیڈن نے اس لائحہ عمل کا اعلان جمعرات کی سہ پہر وائٹ ہاؤس میں خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ ری پبلکن رہنما اور بعض یونین سربراہان پرائیویٹ کمپنیوں اور ان کے ورکرز پر اثر انداز ہو رہے ہیں جو اس بات کی واضح علامت ہے کہ آگے چل کر انہیں قانونی چیلینجز کا سامنا ہو گا۔ریاست ساؤتھ کیرولائنا کے گورنر ہینری میک ماسٹر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر بائیڈن اور، ان کے الفاظ میں، انتہاپسند ڈیموکریٹس آئین کو نظر انداز کر رہے ہیں۔امریکن فیڈریشن آف گورنمنٹ ایمپلائز کے نیشنل پریزیڈنٹ ایوریٹ کیلی نے بھی کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کی تبدیلیوں پر ہمارے بارگیننگ یونٹس کے ساتھ بات چیت کی جانی چاہیے۔