سری لنکا، بنگلہ دیش اور نیپال کے بعد مراقش میں حکومت کیخلاف احتجاج

   

رباط : 3اکٹوبر ( ایجنسیز ) مراقش میں نوجوان حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور 4 روز سے مسلسل بھرپور احتجاج کر رہے ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ احتجاج مراقش میں بدعنوانی اور عوامی وسائل کے غیر شفاف استعمال کے خلاف شروع ہوئے جس کی قیادت نوجوان کر رہے ہیں۔مراقش کی حکومت نے نوجوانوں کے مطالبات منانے کے بجائے احتجاج کو طاقت کے ذریعہ کچلنے کی کوشش کی جس پر احتجاجی تحریک شدت اختیار کر گئی۔آج جنوبی شہر اگادیر کے قریب واقع قصبے لقلیا میں پولیس کی مظاہرین پر براہ راست فائرنگ میں مزید تین افراد جاں بحق ہوگئے جس سے مجموعی تعداد 7 ہوگئی۔نوجوان قیادت نے پولیس پر طاقت کے بے دریغ استعمال کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نہتے مظاہرین پر براہ راست گولیاں برسائی گئیں۔ادھر وزیراعظم عزیز اخنوش نے مظاہرین کی قیادت کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے مگر احتجاجی لہر کے فی الحال تھمنے کے آثار نہیں دکھائے رہے ہیں۔دوسری جانب مراکش کی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ مشتعل مظاہرین پولیس سے ہتھیار چھیننے کی کوشش کر رہے تھے۔پولیس اب تک ایک ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرچکی ہے اور سیکڑوں زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں اس کے باوجود احتجاج کی شدت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔