سرینگر میں دہشت گرد معاونین کیخلاف وسیعکارروائی، 30سے زائد مقامات پر چھاپے

   

سرینگر: جموں و کشمیر میں سرگرم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے سری نگر پولیس نے چہارشنبہ کو متعدد مقامات پر چھاپے مارے اورابتک 100 سے زائد مشتبہ دہشت گرد معاونین کے مکانات کی تلاشی لی گئی۔ یہ کارروائیاں غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قانون ‘یو اے پی اے ’ کے تحت درج مقدمات کی تحقیقات کے سلسلے میں کی گئی ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق، یہ چھاپے دہشت گردی کے معاون نیٹ ورک کو توڑنے اور ان کے تکنیکی انفراسٹرکچر کو بے نقاب کرنے کے مقصد سے مارے گئے ۔ پولیس کی یہ کارروائیاں شہر کے مختلف علاقوں بشمول نوگام، رعناواری، صفاکدل، نوہٹہ، پرے پورہ، لالچوک، راج باغ، پارمپورہ، سوزیتھ اور پانزی نارہ میں عمل میں لائی گئی۔ جن افراد کے گھروں پر چھاپے مارے گئے وہ یا تو ماضی میں دہشت گرد تنظیموں سے منسلک رہے ہیں یا ان کے خلاف یو اے پی اے ، آرمز ایکٹ، اور قتل و اقدام قتل جیسے سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔ تلاشی کارروائی مکمل قانونی ضوابط کے تحت کی گئی۔
، جس میں مجسٹریٹ حضرات اور آزاد گواہوں کی موجودگی یقینی بنائی گئی۔ ان تلاشیوں کا مقصد ایسے شواہد اکھٹے کرنا تھا جو ان افراد کی ملک دشمن سرگرمیوں میں شمولیت کو ثابت کر سکیں۔سرینگر پولیس نے واضح کیا ہے کہ وہ شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہے ، اور ایسے تمام افراد جو تشدد، دہشت گردی یا تخریبی سرگرمیوں میں ملوث پائے جائیں گے ، ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کہا:‘یہ کارروائی سرینگر میں دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والے عناصر کے خلاف ایک فیصلہ کن قدم ہے ۔ ایسے عناصر جو براہ راست یا بالواسطہ دہشت گرد تنظیموں کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں، انہیں بخشا نہیں جائے گا۔’