سعودی عرب : سزائے موت کی تعداد میں کمی

   


دبئی : سعودی عرب جو کئی دہوں تک دنیا کا سب سے زیادہ سزائے موت پر عمل کرنے والا ملک رہا ہے ، وہاں گذشتہ سال سزائے موت پر عمل آوری کی تعداد میں ڈرامائی کمی نوٹ کی گئی ۔ اس کا پس منظر تشدد سے ہٹ کر منشیات سے متعلق جرائم پر سزائے موت کے قوانین میں تبدیلیاں کرنا ہے ۔ سعودی حکومت کے ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا کہ 2020ء میں سزائے موت کے صرف 27معاملے درج ہوئے جب کہ گذشتہ سال یہ تعداد اب تک کی سب سے زیادہ 184 تھی ۔ حالیہ تبدیلیوں کے پس پردہ 34سالہ ولیعہدمحمد بن سلمان ہے جنہیں اپنے والد شاہ سلمان کی تائید و حمایت حاصل ہے ۔ محمد بن سلمان سلطنت کی جدید کاری کیلئے بیرونی سرمایہ کو راغب کرنے کے بشمول متعدد اقدامات کررہے ہیں ۔