سعودی عرب میں عوامی مقامات پر ’قابل اعتراض لباس‘ پہننے پر 200 گرفتار

,

   

ریاض۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مملکت سعودی عرب میں معاشرتی اقدار میں نرمی کے بعد پہلے کریک ڈاؤن میں 200 سے زائد افراد کو نامناسب لباس پہننے اور ہراسانی کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔ عالمی میڈیا میں شائع فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق، ریاض کی پولیس نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کئے گئے مختلف ٹوئٹس میں کہا کہ گزشتہ ہفتہ کے دوران 120 خواتین اور مردوں کو ’ قابل اعتراض لباس‘ پہننے سمیت عوامی مقامات پر اخلاقیات کو مجروح کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔ٹوئٹس میں مزید کہا گہا کہ خلاف ورزی کرنے والے افراد پر غیر متعین کردہ جرمانے عائد کیے گئے۔ دوسری جانب پولیس نے علیحدہ بیانات میں کہا کہ کئی خواتین کی جانب سے سوشل میڈیا پر شکایت کی گئی تھی کہ انہیں ریاض میں ایم ڈی ایل بیسٹ فیسٹول کے دوران ہراساں کیا گیا تھا جس کے بعد ہراسانی کے مختلف کیسز میں 88 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ریاض میں منعقد کیے گئے الیکٹرانک میوزک فیسٹول میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی جسے منتظمین نے سعودی عرب کا سب سے بڑا میوزک فیسٹول قرار دیا تھا۔ تاہم پولیس نے گرفتاریوں کی مدت سے متعلق مزید کوئی تفصیلات بیان نہیں کیں۔خیال رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر پابندیوں میں کمی، سنیما پر دہائیوں سے عائد پابندی ہٹانے، خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے اور اسپورٹس فیسٹول میں شرکت کی اجازت دینے کے بعد یہ اس نوعیت کا پہلا کریک ڈاؤن ہے۔