ریاض۔10 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب میں شاہ عبداللہ یونیورسٹی دواخانہ اور شہزادہ نورہ میڈیکل کالج نے طبی یونٹ کے عہدیداروں کو کورونا سے محفوظ رکھنے کے لیے خصوصی نیگیٹو پریشر پر مبنی قرنطینہ ڈبے تیار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔قرنطینہ ڈبے میں کورونا کے ایسے مریض کوحفاظت سے رکھا جاسکتا ہے جو وینٹی لیٹر پر ہوں۔تفصیلات کے مطابق نیگیٹوپریشر پر مبنی قرنطینہ ڈبے کے ذریعے مریض کے منہ سے نکلنے والے آبی ذرات ہوا میں پھیلنے سے بچایا جاسکے گا۔قرنطینہ ڈبے کی تیاری میں ایک ہفتہ لگا ہے۔ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر احمد آل ابراہیم نے کہا کہ منفی دباؤ پر مبنی قرنطینہ ڈبے پلاسٹک کے کور سے تیار کیا گیا ہے جس کا نظریہ پیش کرنے کے بعد ایک ہفتے کے اندر اسے تیار کرکے کامیاب تجربے سے گزارا گیا۔دواخانہ کے شعبہ ہنگامی امداد کے سربراہ ڈاکٹر خالد الجھنی نے کہا ہے کہ ڈبے کے ذریعے کووڈ 19 مرض کے جراثیم کی منتقلی کے خدشات کافی حد تک کم ہو جائیں گے جس سے مریض سے براہ راست تعلق رکھنے والے طبی عملے کو کافی حد تک محفوظ رکھا جاسکے گا۔ڈاکٹر الجھنی نے مزید کہا کہ تیار کیے جانے والے بکس کی یہ خصوصیت ہے کہ اس میں ایسے فلٹر نصب کیے گئے ہیں جن میں لگے والو یک طرفہ ہون گے جس سے مریض کو آکسیجن آسانی سے پہنچ سکے گی۔منہ سے خارج ہونے والے آبی ذرات فلٹر کے ذریعے بیکٹریا کو ختم کیا جاسکے گا جس سے کووڈ 19 کے جراثیم فلٹر میں ہی ختم ہوجائیں گے۔ بکس میں خصوصی طور پر طبی یونٹ کی سہولت کے لیے’ پلاسٹک کورنگ آرمز کی سہولت رکھی گئی ہے جس کے ذریعے طبی عہدیدار مریض کو طبی امداد فراہم کرسکیں گے۔بکس کو جس پلاسٹک کور سے تیار کیا گیا ہے اسے کھولنا اور تبدیل کرنا بھی انتہائی آسان ہے تاکہ کورکو جراثیم کش ادویات سے صاف کر کے دوبارہ استعمال کیاجاسکے۔
قطر میں بیرونی افراد بھیک مانگنے پر