سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اعظم خان لینڈ مافیا ‘ یو پی حکومت

   

Ferty9 Clinic

سرکاری آن لائین پورٹل کی فہرست میں نام شامل ۔ ایس پی کا شدید احتجاج ۔ فرضی مقدمات درج کرنے کا الزام ۔ یو پی حکومت کی تردید
رامپور ( یو پی ) 19 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ محمداعظم خان کا نام اترپردیش میں ضلع انتظامیہ رامپور کی جانب سے لینڈ مافیا کی آن لائین فہرست میں شامل کردیا گیا ہے ۔ ان کے خلاف درج ایف آئی آر( مقدمات ) کی بنیاد پر ایسا کیا گیا ہے ۔ اس اندراج پر سماجوادی پارٹی نے اترپردیش قانون ساز کونسل میںہنگامہ کھڑا کیا اور الزام عائد کیا کہ اعظم خان کو جھوٹے اورفرضی مقدمات میں پھانسا جا رہا ہے ۔ ریاست میں بی جے پی کی آدتیہ ناتھ حکومتنے سماجوادی پارٹی کے الزامات کو مسترد کردیا ہے اور یہ واضح کیا کہ حکومت کے اقدامات سیاسی مخاصمت کی بنیاد پر نہیں ہیں اور حکومت سب کے ساتھ مساوی سلوک کر رہی ہے ۔ اڈیشنل ضلع مجسٹریٹ ( اڈمنسٹریشن ) جے پی گپتا نے بتایا کہ رامپور کے رکن پارلیمنٹ ( اعظم خان ) کا نام ریاستی حکومت کے انسداد لینڈ مافیا پورٹل کی فہرست میں شامل کردیا گیا ہے ۔ ان کے خلاف اراضیات پر قبضہ کے الزامات اور مقدمات کو دیکھتے ہوئے ایسا کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس فہرست میں اعظم خان کا نام شامل کرنے کا کام ایس ڈی ایم سدر نے کیا ہے ۔ سابق یو پی وزیر پر محمد علی جوہر یونیورسٹی کے قیام کیلئے اراضی کی جبری قبضہ کرلینے کا الزام عائد کیا ہے ۔ اعظم خان اس یونیورسٹی کے بانی اور چانسلر ہیں۔

ضلع مجسٹریٹ اے کے سنگھ نے کہا کہ کسانوں کا یہ دعوی ہے کہ اعظم خان نے ان کی اراضی غلط طریقہ سے یونیورسٹی کے قیام کیلئے حاصل کرلی ہے ۔ ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ جو لوگ دوسروں کی اراضی زور زبردستی سے حاصل کرلیتے ہیں اور اس پر قابض بھی رہتے ہیں ان کے ناموں کو اس پورٹل کی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے ۔ سماجوادی پارٹی نے تاہم الزام عائد کیا ہے کہ اعظم خان اور اس یونیورسٹی کو بدنام کرنے کیلئے یہ در اصل رامپور ضلع مجسٹریٹ کی سازش ہے ۔ سماجوادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو نے ایک 21 رکنی کمیٹی قائد اپوزیشن کونسل احمد حسن کی قیادت میں ایک 21 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ رامپور میں اعظم خان کے خلاف درج کردہ فرضی مقدمات کی تحقیقات کی جاسکیں۔ اترپردیش قانون ساز کونسل میں اس مسئلہ پر کارروائی متاثر رہی کیونکہ سماجوادی پارٹی کے ارکان نے اعظم خان کے خلاف درج مقدمات پر احتجاج کیا اور ان کو فرضی اور جھوٹے قرار دیا ہے ۔ جیسے ہی آج 11 بجے دن کارروائی کا آغاز ہوا قائد اپوزیشن احمد حسن نے یہ مسئلہ اٹھایا ۔ انہوں نے کہا کہ اعظم خان کے خلاف تقریبا 12 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ تکلیف کی بات یہ ہے کہ اعظم خان نے اراضی جو حاصل کی ہے وہ ایک یونیورسٹی قائم کرنے کیلئے حاصل کی ہے شخصی مفادات کیلئے نہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت کس سمت جا رہی ہے ؟ ۔ کیا اعظم خان لینڈ مافیا ہیں ؟ ۔ قائد ایوان و ڈپٹی چیف منسٹر دنیش شرما نے ایس پی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ہر ایک کے ساتھ مساوی سلوک کر رہی ہے اور وہ سیاسی مخاصمت کی بنیاد پر کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے آن لائین نام شامل کرنے کا طریقہ کار شروع کیا ہے اور جہاں تک کارروائی کی بات ہے وہ تمام پہلووں کا جائزہ لینے کے بعد ہی کی جائے گی ۔