سندھ آبی معاہدہ معطل ،اٹاری چیک پوسٹ بند، پاکستان کیخلاف سفارتی کارروائی

,

   

بعض پاکستانی شہریوں کو ہندوستان چھوڑنے کا حکم
جموں و کشمیر کی صورتحال پر مودی کی سی سی ایس میٹنگ

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے سے ناراض ہندوستان نے پاکستان کے خلاف کئی سخت اور سنجیدہ سفارتی اور اسٹریٹجک فیصلے لیتے ہوئے سندھ آبی معاہدہ پر روک لگانے کے ساتھ ساتھ اٹاری میں واقع انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کو بھی بند کر دیا ہے ۔ ہندوستان نے ایک طرح سے ‘سفارتی اسٹرائیک’ کی ہے اور پاکستان پر ‘پانچ پابندیاں’ لگانے کا اعلان کیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں چہارشنبہکی شام دیر گئے یہاں مرکزی کابینہ کی سلامتی امور کی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ کے بعد سکریٹری خارجہ وکرم مصری نے رات دیر گئے ایک خصوصی بریفنگ میں صحافیوں کو ان فیصلوں سے آگاہ کیا۔ ہندوستان نے سندھ آبی معاہدے کو روک دیا ہے اور اس کے ساتھ ہی اٹاری انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔اس کے علاوہ ہندوستان نے ایک اور سخت فیصلہ لیتے ہوئے سارک ویزا کے تحت پاکستانی شہریوں کے ہندوستان میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ پہلے سے سارک ویزا کے حامل ہندوستان میں موجود پاکستانی شہریوں کو یکم مئی سے پہلے ہندوستان چھوڑنے کا کہا گیا ہے ۔ ایک اور فیصلے میں پاکستانی ہائی کمیشن میں پاک فوج، فضائیہ، بحریہ کے مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دیا گیا ہے اوراسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن سے تینوں افواج کے ایڈوائزرس کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ایک اور بڑے فیصلے میں اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن اور نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں معاون عملے کی تعداد 55 سے کم کر کے 30 کی جائے گی۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر پہلگام میں گھناؤنے دہشت گردانہ حملے سے پیدا ہونے والے سیکورٹی چیلنجوں اور مستقبل کے ممکنہ لائحہ عمل کے پیش نظر پورے منظر نامے کا آج شام یہاں کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی (سی سی ایس) کی ایک اہم میٹنگ میں جائزہ لیا۔ مودی پہلگام حملے کے بعد سعودی عرب کا دورہ مختصر کرتے ہوئے آج صبح دارالحکومت واپس آئے اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور خارجہ سکریٹری وکرم مصری کے ساتھ ہوائی اڈے پر ملاقات میں صورتحال کا جائزہ لیا۔ سی سی ایس میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور مسٹر جے شنکر، ڈوبھال اور کابینہ سکریٹری ڈاکٹر ٹی وی سوماناتھن نے شرکت کی۔ میٹنگ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی۔قبل ازیں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے خطر میں سیکورٹی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کے لئے ڈوبھال، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ ان میں ایک میٹنگ کی تھی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال سے متعلق تمام امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پہلگام حملے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا، سیکورٹی اور انٹیلی جنس معلومات کا تجزیہ کیا گیا اور مستقبل کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات میں جموں و کشمیر پولیس کی مدد کے لیے این آئی اے کی ایک ٹیم نے بھی حملے کی جگہ کا دورہ کیا۔ سکیورٹی فورسز نے ذمہ دار دہشت کردوں کا پتہ لگانے کیلئے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے ۔
مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے ۔