سوئیز بینکس میں دولت ‘ برطانیہ سر فہرست ‘ ہندوستان 73 ویں مقام پر

   

Ferty9 Clinic

زیورچ / نئی دہلی 30 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) سوئیز بینکوں میں ہندوستانیوں کی رقومات میں کمی ہونے لگی ہے ۔ ہندوستان اپنے شہریوں اور تاجروں کی جانب سے سوئیز بینکوں میں چھپائی جانے والی رقومات کے معاملہ میں 74 ویں مقام پر پہونچ گیا ہے جبکہ برطانیہ اس معاملہ میں ہنوز سر فہرست ہے ۔ سوئیٹزرلینڈ کی سنٹرل بینکنگ اتھاریٹی کے ڈاٹا میں یہ بات بتائی گئی ہے ۔ ہندوستان گذشتہ سال اس فہرست میں 73 ویں مقام پر تھا ۔ اس سے ایک سال قبل وہ 88 ویں مقام پر تھا لیکن گذشتہ سال پندرہ مقامات کی چھلانگ لگاتے ہوئے 73 ویں مقام پر پہونچا تھا ۔ اس سال ایک مقام کی گراوٹ آئی ہے ۔ سوئیز نیشنل بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے بموجب ہندوستانی شہریوں اور تاجروں کی جانب سے یہاں چھپائی گئی رقم بہت کم ہے ۔ سوئیٹزرلینڈ کے بینکوں میں بیرونی شہری جو ٹیکس چوری کی دولت جمع کرواتے ہیں ان میں ہندوستان کا حصہ محض 0.07 فیصد بتایا گیا ہے ۔ اس کے برخلاف برطانیہ اس معاملہ میں سرفہرست ہے اور انتہائی خطیر رقومات وہاں جمع کروائی گئی ہیں۔ سوئیز بینکوں میں رکھے گئے بیرونی پیسے میں برطانیہ کا حصہ 26 فیصد بتایا گیا ہے ۔ بیرونی دولت رکھے جانے کے معاملہ میں جو پانچ ممالک ہیں ان میں برطانیہ کے بعد امریکہ ‘ ویسٹ انڈیز ‘ فرانس اور ہانگ کانگ شامل ہیں۔ یہ ٹاپ پانچ ممالک سوئیز بینکوں میں رکھی گئی دولت کا 50 فیصد حصہ یہاں لاتے ہیں۔ اگر ٹاپ 10 ممالک کے باشندوں اور تاجروں کی دولت کا جائزہ لیا جائے تو یہ سوئیز بینکوں میں رکھے گئے بیرونی سرمایہ کا دو تہائی حصہ رکھتے ہیں۔ دنیا بھر میں رقومات چھپانے کیلئے سوئیٹزر لینڈ کو محفوظ سمجھا جاتا ہے ۔