سوشل میڈیا سافٹ وئیر کے توسط سے بیچی جا رہی تھی لڑکیاں، اب ائی حکومت حرکت میں

,

   

فیس بک کے اپلیکیشن انسٹاگرام کے ساتھ ہی کئی ایسے ایپ کا پتہ چلا ہے کہ گھروں پر کام کرنے والی خواتین کو بیچا جاتا ہے، بی بی سی نیوز عربی سے ملی اطلاع کے مطابق ، اس ایپ میں خواتین کو ملازمین کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ ایپ میں کم عمر لڑکیوں کے ساتھ خواتین کو ٹرانسفر کے لئے ملازمہ یا بیچنے کے لئے ملازمہ جیسے لفظوں کے ساتھ ہیش ٹیگ کا استعمال کیا گیا جا رہا تھا۔

اس واقعہ کی اطلاع جیسے ہی کویت انتظامیہ کو ملی اس اشتہارات کو فورا ہٹانے کا حکم دیا، اور اس کے ساتھ ایپ بنانے والی کمپنی سے قانونی یقین دہانی کی گئی کہ وہ اس طرح کے ایپس نہیں بنائیں گے۔

معاملہ کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فیس بک نے صاف طور پر کہا کہ اس پر کاروائی کی جا رہی ہے، اور ایسی تمام چیزوں کو فیس بک اور انسٹاگرام سے ہٹا دیا گیا ہے، اور ائندہ کےلیے بھی اس پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، یہ خاتون ایپ کے ذریعہ گوینیا کی ایک 16 سالہ لڑکی کو بیچ رہی تھی۔ معاملہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے خاتون کی تلاش تیز کر دی گئی ہے۔ اور کویت انتظامیہ اس معاملے کی پوری جانچ کر رہی ہے۔