!سوشیل میڈیا پر ناانصافی کے خلاف جنگ

   

سماجی سدھار کیلئے کیرالا کی مسلم خاتون نے ملازمت چھوڑدی
حیدرآباد ۔3 ستمبر (سیاست نیوز) کیرالا سے تعلق رکھنے والی مسلم خاتون نے عوامی مسائل اور نا انصافیوں کے خلاف آواز اٹھانے کے لئے ملازمت چھوڑ کر سوشل میڈیا پر ویڈیوز اپ لوڈ کرنا شروع کردیا۔سماج سدھار اور عوامی بیداری کی اس کوشش کے دوران اس خاتون کو کئی افراد کی دھمکیاں بھی ملی ہیں۔لیکن اس نے دھمکیوں کی پرواہ کئے بغیر اپنے کام کو جاری رکھا۔جینشا بشیر نامی یہ خاتون سافٹ ویر انجینئر ہے اور وہ ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں ملازمت بھی کرتی تھی الپپوزہ کیرالا اس کا آبائی شہر ہے۔ جینشا بشیر نے کہا کہ مجھے بائیک سواری پسند ہے۔ جب میں دسویں جماعت میں تھی تو میں نے موٹرسائیکل چلانا شروع کیا۔ جو آج بھی جاری ہے۔ میرے پاس فی الحال رائل اینفیلڈ ہے۔ گریجویشن کے بعد ، میں سافٹ ویئر انجینئر کی حیثیت سے ایک کمپنی میں شامل ہوئی۔ اور چند بعد شادی ہوگئی۔ میرے شوہر فیضل بھی ایک سافٹ ویئر انجینئر ہیں۔ اچھی تنخواہ … زندگی۔ کسی بھی لڑکی کو خوش رہنے کے لئے اس سے زیادہ کیا ضرورت ہوتی ہے!لیکن مجھے سماج میں پائی جانے والی برائیوں کے خلاف آواز بلند کرنے کی بچپن سے عادت تھی ایک دن میں موٹر سائیکل میں پٹرول بھرنے پٹرول پمپ گئی۔ میں نے وہاں پمپ کے ملازم کو پٹرول میں چوری کرتے دیکھا۔اور ملازم سے میرا جھگڑا بھی ہوگیا۔جس پر ملازم نے کہا کہ لڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ سب یہاں عام ہے۔ یہ کام کئی برسوں سے جاری ہے۔ ملازم کے جواب پر میں کچھ دیر کے لئے حیران رہ گئی . اور پٹرول پمپ کی اس حرکت کو عوام تک پہنچانے کے لئے اس کا ویڈیو لیا۔اور اسے فیس بک پر پوسٹ کیا۔اس پوسٹ کو 7ہزار سے زیادہ لائیکس حاصل ہوئے۔جینشا بشیر نے کہا کہ پھر میں نے اس طرح کی دو مزید ویڈیوز پوسٹ کیں۔ وہ کافی وائرل ہوگئے۔فیس بک پر کچھ مہینوں میں لاکھوں فالورس بن گئے۔ اس کے ساتھ ہی ، میں نے روزانہ کی پریشانیوں اور مشکلات کو بھی فیس بک پر بانٹنا شروع کیا جس کا سامنا عام لوگوں کو ہوتا ہے۔ میں نے سات ماہ قبل اپنی نوکری چھوڑ دی۔ میں اب تک ڈیڑھ سو سے زیادہ ویڈیوز اپ لوڈ کر چکی ہوں۔ میرے فیس بک پیج پر فی الحال میرے فین گروپ میں 3.36 لاکھ فالوورز اور 30 ہزار ممبرز ہیں۔ میں نے جنشا بشیر کے نام پر یوٹیوب چینل شروع کیا۔ چینل کے 54,000 سے زیادہ صارفین ہیں میں ہر ماہ کم از کم 20 ویڈیوز اپ لوڈ کرتی ہوں۔ اوسطا 20 لاکھ ناظرین ہیں دس ہزار سے زیادہ لائیکس آرہی ہیں۔ چینل سے ہر ماہ 70,000روپے تک کمائی بھی ہوتی ہے۔ تاہم پیسہ کمانا میرا کاروبار نہیں ہے۔ اپنے آس پاس کے لوگوں کاشعور بیدار کرنا اہم مقصد ہے ۔