حکومت سے متعدد اعلانات ، معاشی طور پر کمزور ہونہار طلبہ کے مستقبل کو خطرہ
حیدرآباد۔ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے تلنگانہ سوشل ویلفیر ریسڈنشیل ایجوکیشنل ویلفیر سوسائیٹی کی جانب سے ان اسکولوں اور کالجس میں مسابقتی کورسس کی آن لائن تعلیم اور تربیت کے بہترین نتائج کے حصول کے بعد ریاستی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ ریاست تلنگانہ میں اقلیتی طلبہ کے لئے چلائے جانے والے رہائشی و اقامتی کالجس و اسکولوں میں بھی ریاستی حکومت کی جانب سے مسابقتی امتحانات کی آن لائن تدریس کے اقدامات کئے جائیں گے تاکہ سوشل ویلفیر کے طرز پر اقلیتی طلبہ کو بھی
NEET/JEE
کے علاوہ دیگر قومی اہلیتی امتحانات میں اعلیٰ نشانات کے ساتھ کامیابی کے حصول کا موقع میسر آئے لیکن ریاستی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس اعلان پر تاحال عمل آوری نہیں ہوپائی ہے جبکہ سوشل ویلفیر کے تحت چلائے جانے والے اسکولوں اور کالجس میں 190 طلبہ کو بہترین کامیابی کے حصول کے بعد ان کے ذوق میں اضافہ کو مسابقت میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا جار ہاہے لیکن ریاستی محکمہ اقلیتی بہبود کے تحت موجود اقامتی اسکولوں میں NEET
کے علاوہ دیگر کورسس کی آن لائن تربیت کے لئے منصوبہ کی تیاری اور اعلان پر عمل آوری ابھی تک نہیں ہوپائی ہے ۔سوشل ویلفیر کی جانب سے چلائے جانے والے اسکول اور کالجس میں تعلیمی سال 2019-20کے دوران ہی ان کورسس کی آن لائن تعلیم کا آغاز کیا گیا اور اس کے نتائج NEET2020
کے علاوہ JEE
اور دیگر کورسس میں منظر عام پر آچکے ہیں اور اس کے بعد ریاستی حکومت بالخصوص ریاستی وزراء کی جانب سے اقلیتی طلبہ کے لئے چلائے جانے والے رہائشی و اقامتی اسکولو ںمیں آن لائن نصاب کے ذریعہ طلبہ کو مسابقتی امتحانات کی تربیت کی فراہمی کے سلسلہ میں اقدامات کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا اور اعلان کیا گیاتھا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے تعلیمی سال 2021 کے تمام قومی سطح کے اہلیتی امتحانات میں اقلیتی اقامتی اسکولوں کے طلبہ کی شرکت کو یقینی بنایا جائے گا لیکن کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے سبب اب تک بھی اس طرز تعلیم اور قومی سطح کے اہلیتی امتحانات کی تیاری کے عمل کا آغاز نہیں ہوپایا ہے ۔
