خیریت آباد اور اسٹیشن گھن پور میں ضمنی چناؤ کی قیاس آرائیاں، اندرون ہفتہ اسپیکر کے فیصلہ پر نظریں
حیدرآباد 18 نومبر (سیاست نیوز) سپریم کورٹ کی جانب سے منحرف ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی میں تاخیر پر اسپیکر اسمبلی کی سرزنش کے بعد سیاسی حلقوں میں مزید 2 اسمبلی حلقہ جات کے ضمنی چناؤ کی پیش قیاسی کی جارہی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوائی نے 3 ماہ کی مہلت گزرنے کے باوجود انحراف کے الزامات کا سامنا کرنے والے ارکان اسمبلی کے خلاف فیصلہ میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا۔ اُنھوں نے اسپیکر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے اندرون ایک ہفتہ منحرف ارکان کے سلسلہ میں فیصلہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ چیف جسٹس کے سخت موقف سے سیاسی حلقوں میں بحث کا آغاز ہوچکا ہے کہ خیریت آباد اور اسٹیشن گھن پور اسمبلی حلقہ جات میں جلد ہی ضمنی چناؤ ہوگا۔ واضح رہے کہ بی آر ایس کے ٹکٹ پر منتخب 10 ارکان کے خلاف بی آر ایس نے انحراف کی شکایت کرتے ہوئے اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دینے کی اپیل کی ہے۔ اسپیکر نے 10 ارکان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کی تھی لیکن 8 ارکان نے جواب دیا جبکہ ڈی ناگیندر اور کڈیم سری ہری نے تاحال جواب داخل نہیں کیا۔ دونوں ارکان اسمبلی پر انحراف کا الزام اِس لئے بھی ثابت ہوتا ہے کیوں کہ ناگیندر نے کانگریس کے ٹکٹ پر سکندرآباد لوک سبھا حلقہ سے مقابلہ کیا تھا جبکہ کڈیم سری ہری کی دختر کڈیم کاویا کانگریس کے ٹکٹ پر لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئیں۔ سری ہری نے اپنی دختر کی انتخابی مہم میں حصہ لیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ سپریم کورٹ کے سخت موقف کے باعث دونوں ارکان اسمبلی کے پاس کارروائی سے بچنے کا واحد راستہ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ ہے۔ اگر دونوں ارکان اسمبلی اپنے طور پر استعفیٰ نہ دیں تو امکان ہے کہ سپریم کورٹ اُنھیں نااہل قرار دے گا۔ رکنیت سے نااہل قرار دیئے جانے کے بعد وہ آئندہ ایک الیکشن میں حصہ نہیں لے پائیں گے۔ کانگریس کے باوثوق ذرائع کے مطابق کڈیم سری ہری اور ناگیندر کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے کر ضمنی چناؤ میں کانگریس کے ٹکٹ پر مقابلہ کریں۔ دونوں ارکان اسمبلی سپریم کورٹ کے موقف پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اسپیکر پرساد کمار کی نوٹس کا جواب دینے سے زیادہ استعفے کو ترجیح دیں گے۔ جوبلی ہلز کے ضمنی چناؤ میں کانگریس کی کامیابی نے پارٹی کے حوصلہ کو بلند کردیا ہے۔ بی آر یس کی نشست پر کانگریس امیدوار نوین یادو نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ کانگریس قائدین کو امید ہے کہ اگر خیریت آباد اور اسٹیشن گھن پور میں ضمنی چناؤ ہوتا ہے تو ڈی ناگیندر اور سری ہری کانگریس کے ٹکٹ پر بہ آسانی منتخب ہوپائیں گے۔ دونوں ارکان اسمبلی کے استعفے کی صورت میں الیکشن کمیشن اندرون 6 ماہ ضمنی چناؤ منعقد کرے گا۔ ضمنی چناؤ سے قبل حکومت مجالس مقامی کے انتخابات کا مرحلہ مکمل کرلے گی اور عوامی رجحان کا اندازہ ہوجائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں ارکان اسمبلی اپنے اپنے حلقہ جات میں کانگریس کارکنوں اور اپنے حامیوں سے سرگرم مشاورت میں مصروف ہیں تاکہ استعفے کی صورت میں دوبارہ کامیابی کی حکمت عملی تیار کی جاسکے۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر اندرون ایک ہفتہ اسپیکر کیا فیصلہ کریں گے اُس پر سیاسی پارٹیوں کی نظریں ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ 8 ارکان اسمبلی نے انحراف کے الزامات کی تردید کی اور چیف منسٹر سے اپنی ملاقات کو اسمبلی حلقہ کی ترقی کے لئے فنڈس کے حصول کی کوشش سے تعبیر کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسمبلی کے ریکارڈ میں انحراف کے الزامات کا سامنا کرنے والے 10 ارکان اسمبلی ابھی بھی بی آر ایس کے رکن کے طور پر شامل ہیں۔ اسپیکر اسمبلی کے ریکارڈ کو سپریم کورٹ میں پیش کرتے ہوئے 8 ارکان اسمبلی کیخلاف کارروائی کو روک سکتے ہیں۔1