حکومت کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار، ماحولیاتی منظوری کے بارے میں سوال
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے سکریٹریٹ کی قدیم عمارتوں کے انہدام پر حکم التواء میں مزید ایک دن کی توسیع کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان کی قیادت میں ڈیویژن بنچ نے حکومت کو مزید تفصیلات کے ساتھ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی اور مقدمہ کی آئندہ سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔ پی ایل وشویشور راؤ نے مفاد عامہ کے تحت درخواست دائر کی ہے جس پر عدالت نے حکم التواء جاری کیا تھا۔ مقدمہ کی سماعت کے موقع پر کل عدالت نے عمارتوں کے انہدام کے سلسلہ میں ماحولیاتی منظوری کے بارے میں سوال کیا تھا ۔ اس سلسلہ میں حکومت کو آج رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ پولیوشن کنٹرول بورڈ کی جانب سے آج ہائی کورٹ میں رپورٹ پیش کی گئی جس پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ۔ عدالت نے کہا کہ راست جواب دینے کے بجائے ہوشیاری سے کام لیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ رپورٹ میں نئی تعمیرات کیلئے اراضی الاٹ کرنے کا ذکر کیا گیا ہے جو غیر ضروری ہے۔ عدالت نے کہا کہ قدیم عمارتوں کے انہدام کا مطلب نئی عمارتوںکی تعمیر ہوتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ انہدام کیلئے ماحولیاتی منظوری ضروری ہے یا نہیں ، اس کی وضاحت کی جائے۔ اسسٹنٹ سالیسٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ مرکزی وزارت ماحولیات کی جانب سے اس سلسلہ میں انہیں کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ انہوں نے رپورٹ کی پیشکشی کیلئے پیر تک کا وقت دینے کی درخواست کی ۔ عدالت نے کہا کہ اس تنازعہ میں مرکزی حکومت کی رائے اہمیت کی حامل ہے۔ ڈیویژن بنچ نے مقدمہ کی آئندہ سماعت جمعہ تک ملتوی کردی ۔
