تلی تلنگانہ کا مجسمہ نصب کیا جائیگا۔ تلنگانہ بھون میں دیکشادیوس سے خطاب
حیدرآباد ۔ 29 نومبر (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی آر نے پھر ایک بار سنسنی خیز ریمارکس میں کہا کہ سکریٹریٹ کے روبرو موجود مجسمہ راجیو گاندھی کو نکال کر تلگو تلی کا مجسمہ نصب کیا جائیگا ۔ بی آر ایس ریاست بھر میں آج دیکشادیوس منعقد کررہی ہے۔ تلنگانہ بھون میں پروگرام سے خطاب میں کے ٹی آر نے کہا کہ آج کا دن تاریخ کے سنہرے پنوں میں درج ہے۔ بی آر ایس کے سربراہ سابق چیف منسٹر کے سی آر کی بھوک ہڑتال کی وجہ سے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل پائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ تلنگانہ کی تحریک میں کہاں تھے کسی کو پتہ نہیں ہے۔ ایسے قائد کا تلنگانہ کی تحریک اور کے سی آر کے بارے میں بات کرنا مضحکہ خیز ہے۔ کے سی آر کی بھوک ہڑتال کے بعد کانگرسی حکومت نے علحدہ تلنگانہ تشکیل دینے مجبور ہوئی ہے۔ کے سی آر کے بغیر تلنگانہ کا وجود ادھورا ہے۔ کانگریس قائدین آج کے سی آر کی بھوک ہڑتال کی توہین کررہے ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ جب ہیرو خاموش ہوتے ہیں تب ویلن بھی اپنے آپ کو ہیرو کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے تلنگانہ تحریک بالخصوص دیکشادیوس میں شامل قائدین اور شخصیتوں سے اپیل کی کہ وہ مختلف پلیٹ فارمس کے ذریعہ اس تحریک کی خصوصیات سے نوجوان نسل کو واقف کرائیں۔ علحدہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد سونیا گاندھی سے کیا گیا اظہارتشکر ہماری تہذیب ہے مگر کانگریس نے اس شخص کو ریاست کا چیف منسٹر بنادیا جس نے سونیا گاندھی کو ’یلی دیوتا‘ قرار دیا تھا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ہماری توہین کی گئی تو پھر بھی برداشت کرلیا جائے گا مگر تلنگانہ اور تلنگانہ تحریک کی توہین کو برداشت نہ کرنے کا سخت انتباہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ 60 سال تک تلنگانہ کو سب سے زیادہ کانگریس نے نقصان پہنچایا ہے۔ 1950ء سے 2025ء تک کانگریس تلنگانہ کی ویلن رہی ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ آئندہ تین سال بعد ریاست میں بی آر ایس کو اقتدار حاصل ہوگا جس کے بعد سکریٹریٹ کے سامنے موجود راجیو گاندھی کے مجسمہ کو ہٹاکر تلنگانہ تلی کا مجسمہ نصب کردیا جائے گا۔ کانگریس حکومت کی ناکامیوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے پارٹی کے قائدین کو مشورہ دیا۔2