سیاہ قوانین ، شہریوں کے حقوق پر کاری ضرب

   

ظہیرآباد میں بھوک ہڑتال کیمپ سے مختلف قائدین کا خطاب
ظہیرآباد ۔ /11 فبروری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی ظہیرآباد کی جانب سے منظم کردہ غیر معینہ زنجیری بھوک ہڑتال آج پورے زور و شور کے ساتھ 23 ویں دن میں داخل ہوگئی ۔ آج کی ہڑتال میں حلقہ اسمبلی ظہیرآباد میں شامل مگڑم پلی منڈل کے ماڑگی گرام پنچایت کے متوطن سید مکرم پٹیل ، محمد توفیق احمد ، نارائن ریڈی ، محمد جاوید ، محمد ولی پاشاہ ، بیگاری تپنا ، بیگاری مانکپا ، محمد ابراہیم ، محمد صلاح الدین نے حصہ لیا ۔ جن کی گلپوشی کنوینر کمیٹی وائی نروتم نے کی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محمد ارشد پٹیل نمائندہ سرپنچ ماڑگی گرام پنچایت نے بی جے پی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ بی جے پی حکومت دستور کے بنیادی ڈھانچہ کو بگاڑنا چاہتی ہے جو ملک کے شہریوں کے دستوری حقوق پر ایک کاری ضرب ہے ۔ یہ پہلا موقع ہے کہ آزادی کے 72 سال بعد اپنے ملک کے شہریوں سے ہی شہریت طلب کی جارہی ہے ۔ جس سے عوام میں بے چینی پیدا ہونا فطری امر ہے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ شہریت ترمیمی قانون ملک کو توڑنے والا قانون ہے جس سے ملک کی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔ ایسے قانون سے دستبرداری اختیار کرلئے جانا ہی وقت کا اہم تقاضہ ہے ۔ مولانا مدثر قاسمی ، مولانا عبدالصبور قاسمی ، محمد معز الدین ، سید جلال ، محمد اطہر نے بھی خطاب کیا ۔ قبل ازیں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے معاون کنوینرس ایل جناردھن ، محمد یوسف ، محمد ایوب ، محمد فاروق علی ، عبدالقدیر ، محمد اکبر ، ایم اے سمیع ایڈوکیٹ ، اعجاز پاشاہ ، محمد محبوب غوری ، محمد مقبول اور دوسروں نے اظہار یگانگت کرنے کے لئے آنے والوں کا خیرمقدم کیا ۔