حیدرآباد /30 جنوری، ( سیاست نیوز) سکریٹریٹ میں فرضی ملازمین کی سرگرمیوں سے سنسنی پیدا ہوگئی۔ نقلی شناختی کارڈز کے ذریعہ سکریٹریٹ میں داخل ہونے والے شاطر افراد پیروی میں جٹ گئے ہیں اور خود کو سکریٹریٹ کا ملازم ظاہر کرکے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کے ذریعہ رقم بٹوررہے ہیں۔ گذشتہ روز پیش آئے واقعہ کے بعد چوکس انٹلیجنس نے دو افراد کو گرفتار کرلیا جو نقلی شناختی کارڈ کے ذریعہ سکریٹریٹ میں داخل ہوکر تمام سیکشنس میں گشت کررہے تھے اور اپنی چاندی بنانے کی کوشش میں جٹ گئے تھے۔ سکریٹریٹ کے چیف سیکوریٹی آفیسر نے انٹلیجنس کے ذریعہ تحقیقات کے بعد بڑے رازدارانہ انداز میں جانچ کرتے ہوئے بھاسکر راؤ اور روی کو حراست میں لے لیا اور ان سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔ سکریٹریٹ سی ایس او دیو داس نے ایک خفیہ اطلاع پر جانچ کروائی۔ انٹلیجنس کے اے ایس آئی یوسف اور کانسٹبل انجینلو نے بڑی مستعدی سے دونوں کی نشاندہی کرلی اور انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ بھاسکر راؤ نے میناریٹی ڈپارٹمنٹ کے سیکشن آفیسر اور روی نے ڈرائیور کی حیثیت سے شناختی کارڈ تیار کرلیا تھا۔ ان دونوں پر پیروی کرنے کا الزام ہے جو اپنے شناختی کارڈز دکھاکر خود کو سکریٹریٹ کا ملازم ظاہر کررہے تھے اور سادہ لوح عوام کو کام کروانے اور پینڈنگ کاموں کی یکسوئی کا وعدہ کرکے لاکھوں روپئے ٹھگ رہے تھے۔ سکریٹریٹ میں عوام کی بھیڑ میں مسلسل اضافہ کو دیکھتے ہوئے سیکوریٹی کو سخت اور چوکس کردیا گیا اور اس چوکسی کے دوران ان دونوں فرضی ملازمین کو حراست میں لے لیا اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔ یاد رہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی پریس کانفرنس میں بھاسکر نے سیلفی کیلئے ضد کرتے ہوئے ہلچل مچائی تھی۔ پولیس مصروف تحقیقات ہے۔ع