نئی دہلی: دو نائیجیرین باشندوں کو ملک بھر میں700 سے زیادہ افرادکو دھوکہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا جب وہ ایک شادی کی ویب سائٹ پر امیر این آر آئی یا غیر ملکی شہری، خاص طور پر ڈاکٹروں کا روپ دھار کر عوام کو دھوکہ دے رہے تھے ، ایک اہلکار نے منگل کو بتایا۔ ملزمان کی شناخت شیف منڈے (27) اور اگویما جیم (33) کے طور پر کی گئی ہے، دونوں اس وقت دہلی کے نہال وہار علاقے میں مقیم ہیں۔ پولیس نے کہا ہے کہ ملزمان 2018 میں ہندوستان آئے تھے اور بغیر تصدیق شدہ دستاویزات کے رہ رہے تھے۔ پولیس کے مطابق ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں رانی باغ کے علاقے کی رہائشی متاثرہ خاتون نے الزام لگایا تھا کہ اس نے خود کو بھارت شادی کی ویب سائٹ پر رجسٹر کرایا تھا اور ایک صارف احمد نفیس سے آن لائن ملاقات کی تھی۔ خاتون کی شکایت کے مطابق اس شخص نے اسے واٹس ایپ پر میسج کرنا شروع کردیا اور دونوں ایک دوسرے کے دوست بن گئے۔ ہریندر کمار نے بتایا کہ اس نے اس کے ساتھ فون پر باقاعدہ بات چیت شروع کی اور اس شخص نے خود کوکیلیفورنیا، امریکہ کا رہائشی بتایا۔ بعد میں احمد نفیس نے بتایا کہ وہ اسے گفٹ پارسل بھیج رہا ہے اور اس کی ایک تصویر بھی شائع کی ہے۔ خاتون کو بعد میں ایک کال کرنے والے ریا مہتا کا فون آیا جس نے گفٹ پارسل کے عوض کسٹم ڈیوٹی اور دیگر ٹیکسوں کے بہانے اس سے 2.40 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی۔ ڈی سی پی نے کہا مشتبہ افرادکے ذریعے استعمال کیے گئے موبائل نمبر بند پائے گئے اور مبینہ ویب سائٹ پروفائل کو بھی حذف کردیا گیا۔ بعد میں اسے معلوم ہوا کہ اسے آن لائن دھوکہ دیا گیا ہے کیونکہ اسے مبینہ افراد کی طرف سے مزید جواب نہیں ملا ڈی سی پی نے کہا۔ تفتیش کے دوران شادی کی پروفائل اور کالنگ نمبروں کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا اور نہال وہار میں مقام کی نشاندہی کی گئی۔ سنگھ نے کہا اس کے مطابق، ایک چھاپہ مارا گیا اور دونوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے انکشاف کیا کہ ایک نونسو اور اس کی بیوی اس جرم میں ملوث تھے، کیونکہ رقم نونسو کے ساتھیوں کے بینک کھاتوں میں جمع کی جا رہی تھی۔ اہلکار کے مطابق، ملزم نے کہا کہ نونسو پھر اپنا کمیشن اور اس کی اہلیہ کے کمیشن کی کٹوتی کے بعد رقم وصول کرے گا جو ایک ہندوستانی کسٹم افسر کا روپ دھارتی تھی اور متاثرین کو دھوکہ دیتی تھی۔ ملزم نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ نائجیریا کے ایک سیمسن ایس نے انہیں شمال مشرقی ہندوستانی باشندے کے ذریعے آن لائن فراڈ کرنے کے لیے فون اور سم کارڈ فراہم کیے تھے۔