دمشق ۔ 4 نومبر (ایجنسیز) شام کے سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے چند ماہ بعد شام کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے ایک فرمان پر دستخط کیے ہیں جس میں کئی ایسے سفارت کاروں کو بحال کردیا گیا ہے جو جنگ کے سالوں کے دوران حکومت سے منحرف ہو گئے تھے اور اس دوران انہوں نے انقلاب کا ساتھ دیا تھا۔الشیبانی نے دارالحکومت دمشق میں ان منحرف سفارت کاروں کی ایک بڑی تعداد کا استقبال کیا اور کہا کہ آپ ہمارے لوگ ہیں اور آپ کو ترجیح حاصل ہے۔ وہاں موجود لوگوں میں سے کئی نے کام پر واپس آنے اور شام کے سفارتی مشن کی حمایت کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ان کیلئے ایک اہم اخلاقی معاوضہ ہے۔وزارت خارجہ میں بین الاقوامی تنظیموں کے شعبہ کے ڈائریکٹر سعد برود نے واضح کیا کہ ایسے سفارت کاروں کی تعداد 19 تک پہنچ گئی ہے۔ واپس آنے والے سفارت کاروں کی فہرست میں قبرص کے مشن کے سابق سربراہ لمیا الحریری شامل ہیں۔ لندن میں شامی سفارت خانے کے سابق ناظم الامور خالد العوبی، جنیوا میں شامی عرب جمہوریہ کے مستقل مشن کے سابق سفارت کار ڈینی باج ، سابق سفارت کار باسل نیازی اور دیگر بھی شامل ہیں۔واضح رہے شام میں 14 سال سے جاری جنگ کے دوران بشار الاسد حکومت کے مخالفین کے خلاف خونریز کریک ڈاؤن میں اضافے کے بعد متعدد افسروں اور سفارت کاروں نے ان سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ اس کریک ڈاؤن میں ہزاروں شامیوں کو قتل کردیا گیا تھا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق مزید ہزاروں افراد جیلوں، حراستی مراکز یا اجتماعی قبروں میں لاپتہ ہو چکے ہیں۔