مانچسٹر، 3 اکتوبر (یو این آئی) مانچسٹر پولیس نے بتایا کہ برطانیہ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا خیال ہے کہ مانچسٹر کی یہودی عبادت گاہ پر حملہ کے واقعے میں شامی نسل کا ایک برطانوی شہری ملوث تھا۔ جمعرات کی صبح، ایک نامعلوم شخص نے لوگوں پر کار چڑھا دی اور پھر مانچسٹر میں مڈلٹن روڈ پر ایک عبادت گاہ کے باہر ان پر چاقو سے حملہ کر دیا۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، دو افراد ہلاک ہوئے ہیں، حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے ۔ تین کی حالت تشویشناک ہے ۔ پولیس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حملوں کا ذمہ دار شخص 35 سالہ جہادی الشامی ہے ۔ وہ شامی نسل کا برطانوی شہری ہے ”۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تین زخمی افراد ابھی بھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں ۔”ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ تین مشتبہ افراد اس وقت زیر حراست ہیں اور انہیں دہشت گردی کی کارروائیوں میں گرفتار کیا گیا ہے ‘۔