شاہی مسجد باغ عامہ کی ایک کروڑ روپئے سے ترقی، وقف بورڈ کے تحت مستقل پولیس ویجلینس سیل

   

درگاہ یوسفین ؒ اور انجمن خادم المسلمین راست نگرانی میں،11 جائیدادوں کی لیز کیلئے ای۔ ٹنڈرس ، وقف بورڈ اجلاس میں اہم فیصلے: صدر نشین محمد سلیم

حیدرآباد۔ تلنگانہ وقف بورڈ نے شاہی مسجد باغ عامہ کو ایک کروڑ روپئے کی لاگت سے ترقی دینے سے متعلق تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ بورڈ نے اوقافی جائیدادوں پر ناجائز قبضوں کی برخواستگی کیلئے وقف بورڈ کے تحت مستقل طور پر پولیس ویجلینس سیل کے قیام کے حق میں قرارداد منظور کرتے ہوئے حکومت کو روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بورڈ کا اجلاس صدرنشین محمد سلیم کی صدارت میں حج ہاوز میں منعقد ہوا جس میں 92 مختلف اُمور پر غور کرتے ہوئے ان کی یکسوئی کی گئی۔ بعد میں اجلاس کی روداد سے میڈیا کو واقف کراتے ہوئے محمد سلیم نے بتایا کہ 22 کمیٹیوں کی منظوری دی گئی جبکہ 8 متولیوں کے تقررات عمل میں آئے۔ 4 قبرستانوں کی حصار بندی کو منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے پولیس کا رول اہمیت کا حامل ہے لہذا وقف بورڈ کے تحت پولیس ویجلینس سیل کے قیام کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ویجلینس سیل میں ڈی ایس پی، انسپکٹر اور سب انسپکٹر کے علاوہ 8 کانسٹبلس رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے شاہی مسجد باغ عامہ کی ترقی کیلئے وقف بورڈ کی درخواست کو منظوری دے دی ہے۔ وقف بورڈ ایک کروڑ روپئے کے خرچ سے مسجد کو ترقی دینے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ ترقیاتی منصوبہ کی منظوری کیلئے چہارشنبہ کو آرکیٹکٹ اور انجینئرس کے ساتھ اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ ترقیاتی منصوبہ کیلئے ضرورت پڑنے پر ایک کروڑ سے زائد بھی خرچ کرنے کیلئے بورڈ تیار ہے۔ اس سلسلہ میں بورڈ نے متفقہ طور پر منظوری دی ہے۔ درگاہ حضرات یوسفینؒ اور انجمن خادم المسلمین کو وقف بورڈ کی راست نگرانی میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انجمن خادم المسلمین کے مسئلہ کو بورڈ کی تولیت کمیٹی سے رجوع کیا گیا جو قطعی فیصلہ کرے گی۔ بورڈ نے کھلی اراضیات کی حفاظت کیلئے کمپاونڈ والس کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں مستقل طور پر ایک کمیٹی قائم کی جائے گی۔ محمد سلیم نے کہا کہ پولیس اور ریوینو کے تعاون سے وقف جائیدادوں پر قبضہ جات برخواست کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کی جانب سے غریبوں کیلئے مختلف فلاحی کام انجام دینے کا منصوبہ ہے۔ غریب میتوں کی تدفین کیلئے میت فنڈ سے 5 ہزار روپئے منظور کئے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ کینسر، قلب اور دیگر سنگین امراض کا شکار غریب اور مستحق افراد کو 50 ہزار تک امداد دی جائے گی۔ بورڈ نے گٹلہ بیگم پیٹ عید گاہ کے تحت میتوں کے غسل خانہ کی تعمیر کی درخواست کو منظوری دے دی۔ قبرستانوں میں تدفین کیلئے جگہ کی فراہمی سے انکار کرنے والی کمیٹیوں اور متولیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ محمد سلیم نے کہا کہ تدفین کیلئے بھاری رقومات کا مطالبہ نہیں کیا جاسکتا۔ مقامی اور غیر مقامی کو بنیاد بناکر تدفین کیلئے جگہ کی فراہمی کی روایت کو فوری ختم کیا جائے۔ حکومت نے جن 11 اوقافی جائیدادوں کو 33 سال کی لیز پر ڈیولپمنٹ کیلئے دینے کی اجازت دی ہے انہیں ای ۔ ٹنڈرس کے ذریعہ لیز پر دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انیس الغرباء کامپلکس کے تعمیری کام جلد مکمل کئے جائیں گے اور گراؤنڈ فلور پر واقع ملگیات کو آکشن کے ذریعہ الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام باڑہ یاقوت پورہ کو گرانٹ اِن ایڈ سے ترقی دی جائے گی۔ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں کلکٹرس کو مکتوب روانہ کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیک نام پورہ ، مولا علی، گٹلہ بیگم پیٹ اور دیگر اہم جائیدادوں کے سلسلہ میں ٹاسک فورس ٹیم کو متحرک کیا گیا ہے۔ اجلاس نے کئی اہم درگاہوں کے اُمور کو آئندہ کیلئے ملتوی کردیا۔ محمد سلیم نے بتایا کہ درگاہ حضرت بابا شرف الدین ؒ پہاڑی شریف کے ریمپ کی تعمیر کیلئے بجٹ درکار ہے۔ حکومت سے بجٹ کی منظوری کے ساتھ ہی تعمیری کاموں کا دوبارہ آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ بلڈنگ کی اوقافی جائیداد کا فیصلہ عدالت میں وقف بورڈ کے حق میں آیا ہے۔ جو افراد بھی غیرقانونی تعمیرات کررہے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔غیر قانونی تعمیرات کا پتہ چلانے کیلئے ٹاسک فورس کو روانہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ بلڈنگ اور پتھر گٹی کی تمام اوقافی جائیدادوں کا تحفظ کیا جائے گا۔ بورڈ نے سنگاریڈی میں حج ہاوز کی تعمیر کو منظوری دی ہے۔ اجلاس میں مولانا اکبر نظام الدین حسینی صابری، ذاکر حسین جاوید، مرزا انوار بیگ، ملک معتصم خاں، نثار حسین حیدر آغا، وحید احمد اور چیف ایگزیکیٹو آفیسر شاہنواز قاسم نے شرکت کی۔