شاہین باغ احتجاج کے خلاف سازش صدر بھیم آرمی سپریم کورٹ سے رجوع

   

نئی دہلی ۔ 12 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) بھیم آرمی کے صدر چندرشیکھر آزاد نے آج سپریم کورٹ میں درخواست داخل کرتے ہوئے شاہین باغ احتجاج کے خلاف کی جانے والی سازش سے واقف کرایا اور کہاکہ شاہین باغ سے احتجاجیوں کو ہٹانے کیلئے عدالت میں جو درخواست داخل کی گئی ہے وہ مودی حکومت سے ملی بھگت کرکے داخل کی گئی ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ وہ اس معاملہ میں مداخلت کرے۔ نوئیڈا اور فریدآباد سے ملنے والی دہلی کی سڑکوں کو دانستہ طور پر روک دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے درخواست گذار نے نظم و نسق سے ہاتھ ملا کر درخواست داخل کی ہے۔ چندرشیکھر آزاد نے دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ کے پاس جو درخواست زیرالتواء ہے وہ دراصل مرکزی حکومت کے ساتھ سازباز کرکے داخل کی گئی ہے۔ دہلی پولیس پر مرکز کا کنٹرول ہے۔ اگر سپریم کورٹ نے مرکز سے سازباز کرکے داخل کردہ درخواست پر کارروائی کی تو یہ عوام کے انسانی حقوق پر کاری ضرب ہوگا۔ انہوں نے ایڈوکیٹ امیت شاہنی کی جانب سے داخل کردہ درخواست کو روک دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے دہلی ہائیکورٹ میں بھی درخواست داخل کرتے ہوئے دہلی پولیس کو شاہین باغ خالی کرانے کی ہدایت دینے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ شاہین باغ میں احتجاج پرامن طریقہ سے جاری ہے۔ مرکزی نظم و نسق کی دانستہ طور پر راستوں کو روک کر شاہین باغ احتجاج کو بدنام کررہا ہے۔ شاہین باغ کے پرامن احتجاج کا اثر سارے ملک میں دیکھا گیا ہے۔ ملک کے کونے کونے میں شاہین باغ نظر آرہے ہیں۔