شاہین باغ احتجاجیوں کو دہشت زدہ کرنے کی کوشش کا الزام

,

   

فائرنگ کے واقعات بی جے پی قائدین کی اشتعال انگیز تقاریر کا نتیجہ، ممتا بنرجی کا ریالیوں سے خطاب

بون گاؤں (مغربی بنگال) 4 فروری (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے شہریت ترمیمی قانون کے مخالفین کو قوم دشمن قرار دینے سے متعلق بی جے پی قائدین کے بیانات کی شدید مذمت کی اور کہاکہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور شاہین باغ کے باہر فائرنگ کے واقعات سی اے اے کیخلاف پرامن احتجاج کو دہشت زدہ کرنے کوشش ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہاکہ وزیراعظم صرف انتخابات کے دوران خود کو چوکیدار کہتے ہیں جبکہ وہ سال بھر عوام کے مسائل کا جائزہ لیتی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی قائدین کے اشتعال انگیز بیانات کے باعث شاہین باغ اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر فائرنگ کے واقعات پیش آئے ہیں اور یہ عوام کو دہشت زدہ کرنے کی کوشش ہے۔ شمالی 24 پرگنا کے بون گاؤں میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے شاہین باغ کے احتجاجیوں کی حمایت کا اعلان کیا اور کہاکہ بعض سیاسی جماعتیں شہریت ترمیمی قانون سے متعلق عوام میں غلط معلومات پہنچارہے ہیں۔ ممتا بنرجی نے مہا بھارت اور تاریخ کے حوالہ سے بھی بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ملک کو بچانے کے لئے عوام سے متحد ہونے کی اپیل کی۔ اُنھوں نے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر پر جبراً عمل آوری کی کوشش کا بی جے پی پر الزام لگایا۔ اُنھوں نے کہاکہ این آر سی، این پی آر اور سی اے اے کالے جادو کی طرح ہیں۔ نادیہ ضلع کے رانا گھاٹ میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت ان کو کیا ملک سے اس لئے باہر کردے گی کیوں کہ ان کے پاس ان کی ماں کا پیدائشی سرٹیفکٹ نہیں ہے۔ممتابنرجی نے اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کے ’’گولی بنام بولی‘‘ والے حالیہ تبصرہ پر کہا کہ ہندوستان ایک ’’خطرناک صورتحال‘‘ کا سامنا کررہا ہے کیونکہ آئینی عہدوں پر بیٹھے لوگ نفرت پھیلانے میں مصروف ہیں۔ ممتا نے دعویٰ کیا کہ جب کبھی انتخاب نزدیک آتے ہیں تو بی جے پی فرقہ پرستی کی سیاست کرنے میں لگ جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا ’’وہ (بی جے پی) نہ کبھی کسانوں کی بات کرتے ہیں، نہ ہی طلباء کی، ان کا صرف ایک مقصد ملک کو بانٹنا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’وہ (یوگی ادتیہ ناتھ) یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ’’بولی سے نہیں مانے گا تو گولی چلادو‘‘؟ میں نے پہلے ایسا کوئی تبصرہ کبھی نہیں سنا۔ ایک مرکزی وزیر (انوراگ ٹھاکر) نے بھی کچھ ایسا ہی کہا۔ وہ بس نفرت کی سیاست میں لگے ہوئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے صحافیوں سے کہا ’’ملک خطرناک صورتحال سے گزر رہا ہے‘‘۔ قابل ذکر ہیکہ یوگی نے دہلی میں ایک ریالی کے دوران یہ کہہ کر تنازعہ پیدا کردیا کہ جو لوگ کانوریوں پر حملہ کریں گے انہیں پولیس کی گولیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دہلی میں 8 فبروری کو اسمبلی انتخاب ہیں۔ ممتا نے کہا کہ بھگوا پارٹی جامعہ نگر، شاہین باغ اور دہلی کے دوسرے حصوں میں سی اے اے مخالف مظاہروں سے ڈری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ایک کہاوت ہے ’’جو ڈرتے ہیں وہ مرتے ہیں اور جو لڑتے ہیں وہ جیتتے ہیں‘‘۔ انہوں نے بی جے پی کو ’’موقع پرستوں کی پارٹی‘‘ بتاتے ہوئے کہا کہ وہ توڑپھوڑ، غنڈہ گردی اور شرپسندی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا جس طریقے سے ملک میں حکومت چل رہی ہے اس کو لیکر میں شرمندہ ہوں کیونکہ مادر وطن اچانک ہی قتل کے میدان میں تبدیل ہوگیا؟ ریاست میں حکمراں ترنمول کانگریس کی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ انہیں شہریت قانون (سی اے اے) اور مجوزہ این آر سی کے خلاف چل رہے مظاہرے کی قیادت کرنے کیلئے نوجوان نسل پر بھروسہ ہے۔
ترنمول کانگریس کی طلباء تنظیم شہر میں واقع رانی رشمونی ایونیو پر سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا ’’مجھے فخر ہیکہ میں نے طلباء کے طور پر سیاست شروع کی۔ میں رہنماؤں کی ایک نئی نسل کو ابھرتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہوں‘‘۔ نئی نسل ہی سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ہورہے مظاہرے کی قیادت کرے گی۔ نوجوان ملک کو بچانے کیلئے ملک کو بانٹنے والی طاقتوں سے لڑیں گے۔ مجھے آپ سب پر بھروسہ ہے۔