شمالی کوریا کا نئے انتہائی وسیع کثیرمقصدی راکٹ داغنے کا تجربہ

   

سیول ۔ 25 ۔ اگست (سیاست ڈاٹ کام) شمالی کوریا نے کہا کہ کم جونگ ان قائد شمالی کوریا نے نئے دیسی ساختہ انتہائی وسیع کثیر مقصدی راکٹ لانچر کے کامیاب تجربہ کی نگرانی کی۔ اس کے علاوہ اس کے دیگر ہتھیاروں کے ذخیرہ کی بھی نمائش کی گئی۔ سمجھا جاتا ہے کہ اس نمائش کا مقصد امکانی نیوکلیئر مذاکرات کے امریکہ کے ساتھ احیاء سے پہلے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا ہے۔ سمجھا جاتا ہے کہ کم جونگ ان ضروری سمجھتے ہیں کہ کوریا کے تیار کردہ دفاعی اور حکمت عملی پر مبنی ہتھیاروں کی نمائش کی جائے تاکہ اس کی صلاحیت پر دیگر ممالک کی افواج شک نہ کرسکیں اور اس پر جارحانہ انداز میں دباؤ نہ ڈال سکیں اور نہ دھمکیاں دے سکیں۔ دشمن طاقتیں عام طور پر شمالی کوریا کی جانب سے امریکہ اور جنوبی کوریا کو کہا جاتا ہے کہ جن کی فوجی مشقیں حال ہی میں اختتام پذیر ہوئی ہیں اور ان فوجی نسخوں کی وجہ سے شمالی کوریا برہم ہوگیا ہے اور اس نے جوابی کارروائی کے طور پر راکٹ داغنے کے لانچر کا تجربہ کیا ہے ۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے اس تجربہ کا مقصد اپنے ان ہتھیاروں کی نمائش کرنا ہے جن کے ذریعہ وہ نیوکلیئر مذاکرات میں اپنا موقف برتر بنانا چاہتا ہے۔ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے تازہ ترین تجربہ کی اہمیت کم کرتے ہوئے کہا کہ کم جونگ ان آپ کو میرے ساتھ بلا روک ٹھوک صاف سیدھی بات کرنی ہوگی جبکہ وہ اپنے میزائیل تجربہ جاری رکھنا چاہتے ہیں ۔ ہم مختصر مسافتی میزائیلس پر کوئی تحدیدات عائد کرنا نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ اب آپ دیکھیں گے کہ ہم جو کچھ کرسکتے ہیں ، کرگزرتے ہیں۔ جنوبی کوریا کی فوج نے کہاکہ شمالی کوریا نے دو مختصر مسافتی بین البر اعظمی میزائیلس اپنے مشرقی ساحل سے ہفتہ کی علی الصبح داغے ہیںاور یہ میزائیلس 380 کیلو میٹر (236 میل) کا فاصلہ طئے کر کے اپنے پرواز کے مقام پر واپس آگئے۔ جنوبی کوریا کو شبہ ہے کہ یہ میزائیلس 97 کیلو میٹرس (7 میل) کی بلندی پر پرواز کر رہے تھے۔ یکم اگست کو شمالی کوریا نے وسیع صلاحیت کے حامل کثیر مقصد راکٹ گائیڈڈ سسٹم کا کامیاب تجربہ کرنے کا ادعا کیا تھا۔