حیدرآباد ۔ 13 ستمبر (راست) سائبرآباد پولیس نے شنکرپلی ڈکیتی کو اندرون 24 گھنٹے حل کرکے 7 افراد کو گرفتار کرلیا۔ ایک تاجر کے منیجر پر حملہ کرکے لاکھوں روپئے لوٹ لئے گئے تھے جو 40 لاکھ روپئے لیکر جارہا تھا۔ کمشنر پولیس سائبرآباد ایوناش موہنتی نے پریس کانفرنس میںبتایا کہ 27 سالہ مدھو کاسولہ ساکن بی این ریڈی نگر، 35 سالہ وجے کمار ساکن آر سی پورم، 44 سالہ محمد اظہر ساکن کاچیگوڑہ، 29 سالہ ہرش وردھن ساکن گچی باؤلی، 26 سالہ شمیم ملا ساکن حسینی علم، 25 سالہ بندرا انودیپ ساکن راجہ پور محبوب نگر اور 25 سالہ سی دیپک ساکن حفیظ پیٹ کو گرفتار کرلیا۔ سائی بابا جو راکیش اگروال کا منیجر ہے۔ اکثر کاروباری معاملات اور رقمی لین د ین کے کام کیا کرتا تھا۔ 12 ستمبر کو سائی بابا وقارآباد پہنچا جہاں انصاری سے 40 لاکھ روپئے لیکر واپس آتا تھا۔ سائی بابا اکثر مدھو کی گاڑی استعمال کرتا تھا ۔ گذشتہ تین ماہ سے مدھو مسلسل سائی بابا کے کرایہ حاصل کررہا تھا اور اس نے سازش تیار کی۔ اپنے ساتھی وجئے، اظہر اور ہرشا کو بتایا انہوں نے منصوبہ تیار کرلیا اور ان کی رہنمائی مدھو کررہا تھا۔ ہرشا نے انودیپ عرف لڈو دیپک اور شمع اللہ کو بھی اس سازش میں شامل کرلیا۔ مدھو انہیں اپنی لائیو لوکیشن شیئر کررہا تھا جیسے ہی گاڑی حسین پور گیٹ پہنچی ایک دوسری سے مدھو ی گاڑی کو ٹکر دی گئی اور کار سے تین افراد نکلے جنہوں نے سائی بابا کے ساتھ مارپیٹ کرکے رقم لوٹ لی اور فرار ہوگئے۔ اطلاع کے بعد شنکرپلی پولیس نے ڈکیتی کا پتہ لگایا اور 5 ٹیموں کو تشکیل دے کر ممبئی ہائی وے ظہیرآباد اور بنگلور ہائی وے پر چوکسی اختیار کرکے ٹولی کو بے نقاب کردیا اور ان کے قبضہ سے 17,50,000 کو ضبط کرلیا۔ع