مختلف پراجکٹس اور اداروں کی ترقی ، شہریوں میں خوشی کی لہر
حیدرآباد۔25جولائی (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کی مجموعی ترقی کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے 10ہزار کروڑ کی تخصیص کے فیصلہ سے شہریان حیدرآباد میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ حکومت تلنگانہ نے بجٹ 2024-25 میں شہر حیدرآباد کی ترقی کے لئے 10ہزار کروڑ کی تخصیص کا اعلان کیا ہے جس میں مختلف پراجکٹ اور اداروں کے لئے فراہم کئے جانے والے بجٹ شامل ہیں۔ حکومت نے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے لئے 3065 کروڑ مختص کئے ہیں جبکہ میٹرو واٹر ورکس کے لئے 3385کروڑ مختص کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔ بجٹ میں حیدرآباد میٹرو پولیٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے لئے 500کروڑ کے علاوہ نو قائم شدہ شعبہ ’’ حیدرا‘‘ کے لئے 200کروڑ مختص کئے ہیں۔ حیدرآباد میٹرو ریل ائیرپورٹ تک توسیع کے لئے100کروڑ مختص کئے گئے جبکہ 200کروڑ آؤٹر رنگ روڈ کے لئے مختص کئے گئے ۔ حیدرآباد میٹروریل کے لئے 500 کروڑ کی تخصیص کے علاوہ 500کروڑ پرانے شہر میں میٹرو ریل کے لئے مختص کئے گئے ہیں ۔ موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کے پراجکٹ کے لئے حکومت نے بجٹ موازنہ 2024-25 میں 1500 کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیا ہے۔ڈپٹی چیف منسٹر و ریاستی وزیر فینانس مسٹر ملو بھٹی وکرمارک نے بتایا کہ ریاستی حکومت شہر حیدرآباد کی مجموعی ترقی کے لئے منفرد منصوبہ کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور آؤٹر رنگ روڈ شہر حیدرآباد کی غیر معلنہ سرحد میں تبدیل ہوچکی ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت نے موسیٰ ندی کے طاس 110کیلو میٹر تک اسے ترقی دینے کا منصوبہ تیار کیا ہے اور اسے لندن میں موجود تھیمس ندی کے طرز پر ترقی دینے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ پر عمل آوری کے لئے مختلف اقدامات کئے جاچکے ہیں اور حیدرآباد کی تاریخ میں یہ منصوبہ منفرد ہوگا۔ انہو ںنے حیدرآباد کی ترقی کے متعلق مزید کہا کہ حکومت نے ’حیدرا‘ کے قیام کے ذریعہ سرکاری اثاثہ جات اور املاک کے علاوہ شہر حیدرآباد کے حدود میں موجود تالابوں کے تحفظ کے اقدامات کا فیصلہ کیا ہے اس کے علاوہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے امور بھی اسی ادارہ کے تحت رکھے جائیں گے۔ بجٹ کی پیشکشی کے دوران ریاستی وزیر فینانس نے بتایا کہ حکومت نے 24ہزار42 کروڑ کی لاگت سے میٹرو ریل کو 5 مختلف راہداریوں پر 78.4 کیلو میٹر تک وسعت دینے کی منصوبہ بندی کی ہے اور منصوبہ کے تحت ترقیاتی کاموں کو شروع کیا جاچکا ہے۔ انہو ںنے ORR کے حدود میں ترقیاتی کاموں کے منصوبہ پر عمل آوری کے لئے بجٹ کی فراہمی میں کسی بھی طرح کی کوئی کوتاہی نہ کئے جانے کا اعلان کیا ۔3