شہر میں مرکزی میلاد جلوس کا انعقاد ۔ بڑی تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی

,

   

مختلف علاقوں سے جلوسیوں کی مکہ مسجد آمد ۔ بعض نوجوانوں نے فلسطین کے پرچم بھی لہرائے ۔ پولیس کی جانب سے وسیع تر انتظامات

حیدرآباد 14 ستمبر (سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں آج مرکزی میلاد جلوس کا اہتمام کیا گیا اور دوپہر میں شروع ہوئے جلوس کا شام 5 بجے اختتام عمل میں آیا۔ مرکزی میلاد جلوس میں شہر کی کئی خانقاہوں کے نمائندہ افراد موجود تھے جو کہ اس جلوس میں موجود اپنے معتقدین و متوسلین کی نگرانی کر رہے تھے ۔ چارمینار کے دامن میں تاریخی مکہ مسجد سے جلوس کا آغاز ہوا جس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود تھی جن کے ہاتھوں میں پرچم تھے ۔ جلوس کے دوران خاص بات یہ دیکھی گئی کہ جلوس میں شامل نوجوانوں کے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم موجود تھے ۔ 12 ربیع الاول سے قبل شہر میں گنیش جلوس کے پیش نظر مرکزی میلاد کمیٹی نے فیصلہ کرکے امن و امان کی برقراری کیلئے جلوس کی تاریخ کو تبدیل کردیا تھا اور اعلان کے مطابق 14ستمبر کو شہر کے مختلف مقامات پر جلوس منعقد کئے گئے جبکہ مرکزی میلاد جلوس تاریخی مکہ مسجدسے شروع ہوا جو کہ مختلف راستوں سے گذر کر مغلپورہ پہنچ کر اختتام پذیرہوگیا۔ مرکزی میلاد جلوس کیلئے پولیس سے وسیع انتظامات کئے گئے تھے اور اکثریتی غالب آبادی والے علاقوں میں داخل ہونے والی راہداریوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے جلوس کے نام پر ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو روکنے مؤثر اقدامات کئے گئے ۔ چارمینار کے دامن میں موجود غیر قانونی ڈھانچہ کی حفاظت کیلئے بھی انتظامات کئے گئے تھے ۔شہر میں آج جلوس کے پیش نظر پرانے شہر انجن باؤلی چوراہے سے شاہ علی بنڈہ پہنچنے والی سڑک کو 11-12 بجے دن کے درمیان ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا تھا جس سے اطراف کے علاقوں میں ٹریفک جام کی شکایات موصو ل ہوئی ۔ متبادل راستہ مصری گنج ‘ فتح دروازہ ‘ شاہ علی بنڈہ اور خلوت کے راستوں پر بھی چھوٹے چھوٹے جلوسوں کے نتیجہ میں ٹریفک درہم برہم رہی اور بعض مقامات پر نوجوانوں کو پرچم لہراتے نعرہ لگاتے دیکھا گیا۔ جلوس کے باضابطہ آغاز سے قبل مختلف علاقوں سے چارمینار کی سمت پہنچنے والے جلوسیوں کیلئے بھی پولیس سے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے تاکہ ٹریفک میں خلل کے بغیر انہیں مرکزی میلاد جلوس میں شامل ہونے کا موقع ملے ۔ چارمینار سے سے مرکزی میلاد جلوس کے دوران محکمہ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں نے شرکاء کو مبارکباد پیش کی اور منتظمین جلوس نے مختلف مقامات پر پولیس کے انتظامات کی ستائش کی اور عہدیداروں سے اظہار تشکر کیا۔جلوس کی گذر گاہوں پر مختلف مقامی تنظیموں اور اداروں سے جلوس کے استقبال کیلئے شہ نشین نصب کرکے استقبال کیا گیا ۔ مختلف مقامات پر طعام تبرک کا اہتمام کیاگیا تھا ۔ شہر کے مختلف جلوسوں کے دوران چند ایک مقامات کے علاوہ کسی بھی مقام پر نوجوانوں کی کرتب بازی کی شکایات موصول نہیں ہوئیں بلکہ غیر منظم انداز میں نکالے جانے والے جلوسوں میں بھی نوجوانوں نے کرتب بازی سے اجتناب کیا لیکن بعض مقامات پر نوجوانوں نے موٹر سیکلوں کے سائلنسر نکال کر تیز رفتار گاڑیاں دوڑاتے ہوئے جلوس میں حصہ لیا ۔ منتظمین جلوس نے ان سے کسی بھی تعلق سے انکار کیا اور کہا کہ مرکزی میلاد جلوس میں ایسی حرکات کی کسی کو اجازت نہیں دی گئی اور ان میں ملوث نوجوانوں کا جلوس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔3