پارلیمانی حلقہ جات حیدرآباد و سکندرآباد میں سب سے کم ووٹنگ ۔ سیاسی قائدین کی گھٹتی مقبولیت بڑی وجہ
حیدرآباد۔11اپریل (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے رائے دہندے سیاسی جماعتوں سے نالاں ہیں یا پھر انہیں اپنے ووٹ کی اہمیت کا اندازہ نہیں ہے ! حلقہ لوک سبھا حیدرآباد میں 20 سال کی تاریخ میں سب سے کم رائے دہی ریکارڈ کی گئی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ عوام میں سیاسی جماعتوں کے قائدین کی گھٹتی مقبولیت اور ان پر اعتماد میں کمی کے سبب یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ سال 1999 میں حلقہ لوک سبھا حیدرآباد میں رائے دہی کا فیصد 69.15 ریکارڈ کیا گیا تھا اور ا س کے بعد جب سال 2004 میں عام انتخابات منعقد ہوئے تو اس وقت رائے دہی کا فیصد 55.73 ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسی طرح سال 2009میں رائے دہی کا فیصد 52.47 رہا اور سال 2014 میں ہوئے عام انتخابات میں حلقہ پارلیمان حیدرآباد میں رائے دہی کا فیصد 53.29تھا لیکن اس مرتبہ حیدرآباد پارلیمانی حلقہ میں رائے دہی کے فیصد میں ریکارڈ گراوٹ نظر آئی ہے اور رائے دہی کا فیصد 39.49تک ہی محدود رہا۔ ضلع الکٹورل عہدیدار مسٹر دانا کشور کی جانب سے فراہم کی گئی تفصیلات کے مطابق شہر حیدرآباد میں جملہ 19لاکھ 57ہزار772 رائے دہندے ہیں جن میں 7لاکھ 73ہزار 36 رائے دہندوں نے رائے دہی میں حصہ لیا ۔ حلقہ پارلیمان حیدرآباد میں موجود حلقہ جات اسمبلی میں سب سے کم رائے دہی حلقہ اسمبلی چارمینار میں ریکارڈ کی گئی جہاں صرف 95ہزار63رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے جبکہ سب سے زیادہ رائے دہی حلقہ اسمبلی کاروان میں ریکارڈ کی گئی ہے جہاں 1لاکھ 39 ہزار 910رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔ حلقہ اسمبلی گوشہ محل میں جملہ 1لاکھ 21ہزار 191 رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتے ہوئے حلقہ اسمبلی کے رائے دہی کے فیصد کو 49.54 تک پہنچایا ہے جبکہ حلقہ اسمبلی بہادر پورہ میں رائے دہی کا فیصد37.8رہا جہاں 1لاکھ 560رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔ حلقہ اسمبلی چندرائن گٹہ میں رائے دہی کا فیصد 38.9رہا جہاں 1لاکھ 15ہزار 496رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ میں رائے دہی بھی صرف31.1 فیصد درج ہوئی جہاں1 لاکھ 2 ہزار 207 رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔حلقہ اسمبلی ملک پیٹ میں رائے دہی کا مجموعی فیصد 33.21رہا جہاں 98ہزار 609 رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔حلقہ پارلیمان سکندرآباد میں سب سے کم رائے دہی ریکارڈ کی گئی جہاں صرف 39.20فیصد رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔انتخابی اتھاریٹی کے مطابق مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں مجموعی اعتبار سے 39.34فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی ہے جو کہ جی ایچ ایم سی کی تاریخ میں سب سے کم ہے۔
