شہریت ترمیمی قانو ن احتجاج پر پولیس کی بربریت کا اثر، تاج محل سیاحوں میں کمی واقع، کروڑہا روپیوں کا نقصان

,

   

آگرہ: ملک میں نئے سیاہ قانون ”شہریت ترمیمی قانون“ کے بننے کے بعد سے ملک کی سیاحت بری طرح مثاثر ہوگئی ہے۔ بعض ممالک نے اپنے شہریوں کو ہندوستان کا رخ نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اترپردیش میں احتجاج کرنے والوں کو پولیس نے گولیاں مارکر ہلاک کردیا ہے۔ اترپردیش میں ایسے حالات کی وجہ سے سیاحوں کی آمد میں کمی واقع ہوگئی ہے۔ دنیا بھر میں مشہور محبت کی یادگار عمارت تاج محل کو دیکھنے آنے والے بیرونی سیاحوں نے بھی اپنا ارادہ ترک کردیا ہے۔ عہدیداروں کے مطابق تقریبا دولاکھ ملک و بیرون ملک سے تاج محل کا نظارہ کرنے کے لئے آگرہ آنے والوں نے اپنا سفر منسوخ کردیا ہے۔۔

پولیس انسپکٹر اسپیشل ٹورسٹ دنیش کمار نے بتایا کہ دسمبر کے مہینہ میں تقریبا 60فیصد افراد نے تاج محل دیکھنے کا ارادہ ترک کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستانی اور بیرون ملک سیاحوں نے یہاں کے حالات سے باخبر رہنے کیلئے ہمارے پولیس کنٹرول روم کو فون کالس کررہے ہیں۔

ہم ان کا تحفظ کرنے کا تیقن دلا رہے ہیں لیکن اس باوجود بھی کئی سیاح دور رہنے کو ہی ترجیح دے رہے ہیں۔ کئی بیرون ملک سیاح اپنے طے شدہ وقت سے قبل ہی ہندوستان سے چلے جار ہے ہیں۔ تاج محل کے اطراف لگژری ہوٹلس اور گیسٹ ہاؤزس کے مالکین نے کہا ہے کہ سیاح رومس وغیرہ بک کرنے کے بعد اسے کینسل کررہے ہیں۔ تاج محل دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ یہاں سالانہ ملین تعداد میں سیاح آتے ہیں جس سے یہاں کی حکومت کو زبردست آمدنی ہوتی ہے۔