علماء سے وعدہ کو 25 دن گذر گئے، انتخابی جلسوں سے اتم کمار ریڈی کا خطاب
حیدرآباد۔/18 جنوری، ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے بارے میں چیف منسٹر کے سی آر کی مجرمانہ خاموشی عوام میں غلط تاثر دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام بالخصوص اقلیتوں کو چاہیئے کہ وہ بلدی انتخابات میں ٹی آر ایس کے خلاف ووٹ کا استعمال کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کے سی آر متنازعہ قوانین کے خلاف سخت موقف اختیار کریں اور تلنگانہ اسمبلی میں قرارداد منظور کی جائے۔ حضور نگر میں بلدی انتخابات کی مہم میں حصہ لیتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ پی سی سی کی جانب سے بارہا توجہ دہانی کے باوجود کے سی آر اسمبلی کا خصوصی سیشن طلب کرنے میں تامل کررہے ہیں جبکہ کئی غیر بی جے پی ریاستوں کے چیف منسٹرس نے شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف کھل کر رائے دی ہے۔ کیرالا اور پنجاب حکومتوں نے اسمبلی میں قرارداد منظور کی اور شہریت قانون و این آر سی کو مسترد کردیا۔ چیف منسٹر اڈیشہ نوین پٹنائیک اور چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے پارلیمنٹ میں شہریت قانون کی تائید کی تھی لیکن اب اپنی ریاستوں میں قانون پر عمل نہ کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ ٹی آر ایس نے پارلیمنٹ میں شہریت قانون کے خلاف ووٹ دیا تھا لیکن اسمبلی میں قرارداد کی منظوری سے کترارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹی آر ایس کو بلدی انتخابات میں شرمناک شکست ہوگی تو کے سی آر پر اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کیلئے دباؤ بڑھے گا۔ انہوںنے بی جے پی سے ٹی آر ایس کے خفیہ سمجھوتہ کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کے سی آر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف کچھ بھی کہنے سے خوفزدہ ہیں۔ اگر ٹی آر ایس کامیاب ہوتی ہے تو کے سی آر اسمبلی میں قرارداد منظور نہیں کریں گے۔ اتم کمار ریڈی نے صدر مجلس اسد اویسی سے سوال کیا کہ وہ اپنے حلیف کے سی آر کو اسمبلی قرار داد کے بارے میں کیوں توجہ دلانے سے قاصر ہیں۔ اویسی نے 24 ڈسمبر کو پرگتی بھون میں مذہبی قائدین کے ساتھ کے سی آر سے ملاقات کی اور اعلان کیا تھا کہ چیف منسٹر اندرون دو یوم اپنے موقف کا اعلان کریں گے۔ یہ دراصل کانگریس اور دیگر جماعتوں کی جانب سے شہریت قانون کے خلاف کئے جارہے احتجاج سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ 25 دن گزرنے کے باوجود اویسی خاموش کیوں ہیں۔ اتم کمار ریڈی نے کہاکہ ٹی آر ایس، بی جے پی اور مجلس میں خفیہ سمجھوتہ ہے۔ انہوں نے کے ٹی آر کے اس بیان کو مضحکہ خیز قرار دیا جس میں انہوں نے مجلس سے مفاہمت کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں ہر شخص جانتا ہے کہ کے سی آر مودی بھکت ہیں اور ٹی آر ایس کی بی جے پی سے خفیہ اور مجلس سے کھلی مفاہمت ہے۔