کے سی آر حکومت کے موقف کی تائید ، قرار داد منظور کرنے والا ملک کا پہلا بلدی ادارہ
حیدرآباد ۔ 8 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے جنرل باڈی اجلاس میں متفقہ طور پر قرار داد منظور کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ریاستی حکومت کے موقف کی تائید کی گئی ۔ ڈپٹی مئیر بابا فصیح الدین نے جنرل باڈی میں ٹیبل ایجنڈہ کے طور پر شہریت قانون کی مخالفت میں قرار داد کو پیش کیا جسے تمام ارکان نے متفقہ طور پر منظوری دی ۔ جنرل باڈی اجلاس میں شہریت قانون کے بارے میں ریاستی حکومت کے موقف کی تائید کی اور اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں قرار داد کی منظوری کے فیصلے پر چیف منسٹر کے سی آر سے اظہار تشکر کیا ۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو ملک کے پہلے کارپوریشن کا اعزاز حاصل ہوا ہے جہاں شہریت قانون کے خلاف قرار داد منظور کی گئی ۔ جی ایچ ایم سی میں یہ قرار داد منظور کرنے والا ہندوستان کا پہلا بلدی ادارہ بن گیا ہے ۔ جنرل باڈی اجلاس میں مئیر بی رام موہن نے قرار داد کی پیشکشی کے وقت شہریت قانون کے ساتھ این آر سی کا ذکر کیا اور اسی طرح قرار داد بھی منظور کی گئی تاہم بعد میں ریکارڈ میں صرف شہریت قانون درج کیا گیا ۔ ڈپٹی مئیر بابا فصیح الدین نے میڈیاسے ربط پیدا کرتے ہوئے وضاحت کی کہ قرار داد صرف شہریت سے متعلق منظور کی گئی ۔ دلچسپ بات یہ تھی کہ مئیر رام موہن کو شہریت قانون اور یکساں سیول کوڈ میں کوئی فرق دکھائی نہیں دیا ۔ انہوں نے سی سی اے کہنے کے بعد کامن سیول کوڈ بھی کہا ۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت کی ہدایت پر قرار داد میں صرف شہریت قانون شامل کیا گیا کیوں کہ چیف منسٹر نے صرف شہریت قانون کی مخالفت کی اور اس کے خلاف قرار داد کی منظوری کا اعلان کیا ۔۔