بیونس آئرس ۔27 اکتوبر (ایجنسیز)امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کے روز انکشاف کیا کہ ارجنٹیناکے صدر خاویر مائلی کو حالیہ ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے امریکہ کی جانب سے نمایاں مدد ملی۔ ٹرمپ کے مطابق، ان کی انتظامیہ نے چالیس ارب ڈالر کے ممکنہ مالیاتی پیکج کی پیشکش کی تھی تاکہ انتخابات سے قبل مائلی کی حکومت کو سہارا دیا جا سکے۔ ٹرمپ، جو اس وقت ایشیا کے دورے پر ہیں، انہوں نے اسے ایک بڑی اور غیر متوقع کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک زبردست بات ہے۔ انہوں نے کہا، انہیں ہم سے بہت مدد ملی، بہت زیادہ مدد۔ میں نے انہیں حمایت دی، ایک مضبوط حمایت۔ ٹرمپ نے اپنے اعلیٰ حکومتی عہدیداروں، بشمول وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کو بھی سراہا جنہوں نے ارجنٹینا کے لیے مالی امداد کی نگرانی کی۔ ٹرمپ نے مزید کہا ہم جنوبی امریکہ کے کئی ممالک کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہمارا خاص توجہ اسی خطہ پر ہے۔ ارجنٹینا کے انتخابات کے نتیجے میں صدر مائلی کو اپنی سخت معاشی اصلاحات کے پروگرام کو آگے بڑھانے کا عوامی مینڈیٹ حاصل ہوا ہے، حالانکہ ان کی کفایت شعاری پالیسیوں پر عوامی ناپسندیدگی بھی موجود ہے۔ٹرمپ کی جانب سے مائلی کے لیے حمایت میں بیس ارب ڈالر کا کرنسی تبادلہ معاہدہ شامل تھا جو پہلے ہی طے پا چکا ہے، جبکہ مزید بیس ارب ڈالر کے قرضہ جاتی سرمایہ کاری منصوبے کی تجویز بھی دی گئی۔ ٹرمپ نے کہا، ہم نے اس الیکشن سے بہت فائدہ اٹھایا، کیونکہ ان کے بانڈز کی قدر میں اضافہ ہوا اور ملک کی قرضہ جاتی درجہ بندی بہتر ہوئی۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ‘امریکہ کا مقصد اس سے مالی منافع کمانا نہیں تھا۔ وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ جو ٹرمپ کے ساتھ سفر کر رہے تھے، نے اس امداد کو ایک پل قرار دیا جس کا مقصد مائلی کے معاشی منصوبہ کو سہارا دینا ہے۔ وہ سو سال کی ناکام پالیسیوں کے خلاف کام کر رہے ہیں۔