طالبان کا غزنی پر کنٹرول، سات دن میں 10 شہروں پر قبضہ

,

   

غزنی : طالبان نے افغانستان کے شہر غزنی پر قبضہ کر لیا ہے۔ یہ طالبان کا ایک ہفتے سے کم وقت میں دسویں صوبائی دارالحکومت پر قبضہ ہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق افغانستان میں سینیئر قانون ساز نے بتایا ہے کہ طالبان نے کابل سے صرف 150 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع شہر غزنی پر قبضہ کر لیا ہے۔صوبائی کونسل کے سربراہ ناصر احمد فقیری نے بتایا کہ ’طالبان نے شہر کے کئی اہم علاقوں کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے جن میں گورنر آفس، پولیس ہیڈ کوارٹرز اور جیل شامل ہیں۔‘ان کا کہنا تھا شہر کے کئی مقامات پر لڑائی جاری ہے لیکن صوبائی دارالحکومت کا زیادہ تر حصہ طالبان کے قبضے میں ہے۔طالبان کے ترجمان نے بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے شہر پر قبضے کی تصدیق کی ہے۔ایک ہفتے سے کم وقت میں طالبان نے 10 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر لیا ہے اور اب ان کی نگاہیں شمالی کے سب سے بڑے شہر مزار شریف پر ہیں جو روایتی طور پر طالبان مخالف گڑھ سمجھا جاتا ہے۔جنوب میں طالبان کے حامی سمجھے جانے والے شہروں قندھار اور لشکر گاہ اور مغرب میں ہرات میں بھی لڑائی جاری ہے۔گذشتہ رات دیر گئے طالبان نے قندھار میں قلعہ بند جیل پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ایک طویل محاصرے کے بعد مکمل طور پر فتح ہو گئی ہیاور سینکڑوں قیدیوں کو رہا کر کے محفوظ مقام پر لے جایا گیا۔‘اس سے قبل افغان طالبان نے بدخشاں کے دارالحکومت فیض آباد پر قبضہ کیا تھا۔ افغان میڈیا کے مطابق افغان آرمی چیف جنرل ولی محمد احمد زئی کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے اور ان کی جگہ جنرل ہیبت اللہ علی زئی کا تقرر کیا گیا ہے لیکن ابھی تک افغان حکومت نے اس خبر کی تصدیق نہیں کی ہے۔فیض آباد پر قبضے کے حوالے سے صوبائی اسمبلی کے رکن ذبیح اللہ عتیق کا کہنا ہے کہ ’گذشتہ رات گئے سکیورٹی فورسز جو کئی دنوں سے طالبان سے لڑ رہی تھیں، شدید دباؤ میں آ گئیں۔دوسری جانب قندوز کے ایک مقامی رکن اسمبلی نے بدھ کو اے ایف پی کو بتایا کہ سینکڑوں افغان فوجی جنہوں نے ہفتے کے آخر میں طالبان کے شمالی شہر پر قبضہ کرنے کے بعد قندوز کے باہر ہوائی اڈے کے قریب پسپائی اختیار کی تھی، ہتھیار ڈال دیے ہیں۔۔