عثمانیہ یونیورسٹی کی ترقی کیلئے ایک ہزار کروڑ کی منظوری، تقررات میں شفافیت کی ہدایت، آرٹس کالج گراونڈ پر جلسہ عام سے چیف منسٹر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 10۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبہ سے اپیل کی ہے کہ وہ سیاسی پارٹیوں کے جھانسے میں نہ آئیں اور اپنے تابناک مستقبل کے لئے تعلیم کے حصول پر توجہ دیں۔ چیف منسٹر نے آج عثمانیہ یونیورسٹی کا دورہ کرتے ہوئے طلبہ اور اسٹاف سے خطاب کیا۔ اپنے وعدہ کی تکمیل کرتے ہوئے چیف منسٹر نے عثمانیہ یونیورسٹی میں انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اور یونیورسٹی کو عالمی طرز پر شناخت دینے کیلئے 1000 کروڑ فنڈس کی منظوری کا اعلان کیا۔ چیف منسٹر کی یونیورسٹی آمد سے قبل پرنسپل سکریٹری اعلیٰ تعلیم این سریدھر نے ایک ہزار کروڑ کی منظوری سے متعلق احکامات جاری کئے ۔ چیف منسٹر نے آرٹس کالجس گراؤنڈ پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے میں قاعدانہ صلاحیتیں پیدا کریں اور ریاست پر حکمرانی کرنے کے اہل اور اچھے قائدین کے طور پر ابھریں۔ چیف منسٹر نے عثمانیہ یونیورسٹی کو دیگر عالمی سطح کی یونیورسٹی کی طرز پر ترقی دینے کے لئے 1000 کروڑ کے خرچ کا اعلان کیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ یونیورسٹی کی ترقی کی راہ ہموار کرنے کے جذبہ کے ساتھ یونیورسٹی آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کا دورہ کرنے کیلئے ہمت کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس کے لئے محبت اور اخوت ضروری ہے۔ چیف منسٹر نے تلنگانہ تحریک کے دوران یونیورسٹی کے رول کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ علحدہ ریاست کی تشکیل کے لئے یونیورسٹی کے طلبہ نے غیر معمولی جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ سماج باہمت ہے اور ناانصافیوں کے خلاف جدوجہد کی گئی۔ حکمرانوںکی جانب سے جب کبھی بھی عوام کو کچلنے کی کوشش کی گئی ، تلنگانہ نے مزاحمت کی۔ کمبرم بھیم اور تلنگانہ کی مسلح جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ کے لئے عوام نے کامیاب جدوجہد کی۔ انہوں نے علحدہ ریاست کے حصول میں عثمانیہ اور کاکتیہ یونیورسٹیز کے طلبہ کے اہم رول کا ذکر کیا ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ جدوجہد کے دوران طلبہ نے آزادی ، سماجی انصاف اور یکساں مواقع کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے فارم ہاؤزس اور اراضیات کی مانگ نہیں کی۔ عثمانیہ یونیورسٹی نے پی وی نرسمہا راؤ ، جئے پال ریڈی ، غدر جیسی عظیم شخصیتوں کو تیار کیا ہے۔ سابق بی آر ایس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ 10 برسوں تک یونیورسٹی کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا گیا ۔ بی آر ایس قائدین نے فارم ہاؤزس تعمیر کئے جو سینکڑوں ایکر اراضی پر ہیں لیکن دلتوں کو تین ایکر اراضی کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے تعلیمی قابلیت سے متعلق بی آر ایس قائدین کے بیانات پر سخت اعتراض کیا اور کہا کہ میں نے سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کی ہے۔ میں بیرونی زبانوں پر عبور نہیں رکھتا لیکن غریب عوام کے جذبات کو اچھی طرح سمجھ سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ انگریزی میں مہارت سے کوئی بھی شخص بڑا آدمی نہیں بن جاتا ۔ انگریزی میں مہارت کا مطلب یہ نہیں کہ تمام معلومات حاصل ہوچکی ہیں۔ انگلش محض رابطہ کا ایک ذریعہ ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ انگریزی پر عبور نہیں رکھتے لیکن ضرورت پڑنے پر عہدیداروں کو انگریزی میں بات کرنے کی ہدایت دیتے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ عوامی حکومت سماجی انصاف اور ہر ایک طبقہ کو ترقی کے یکساں مواقع فراہم کر رہی ہے ۔ حکومت غریب اور بے سہارا افراد کی ہر ممکن مدد کرے گی۔ چیف منسٹر نے عہد کیا کہ وہ تلنگانہ کو شیطانی طاقتوں سے بچائیں گے ۔ بی آر ایس لیڈر کے آرٹس کالج آنے سے متعلق چیلنج پر تبصرہ کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ان کے پاس اپوزیشن قائدین کی طرح عوام سے لوٹی ہوئی رقم کے فارم ہاؤزیس نہیں ہیں۔ میں آپ کے سامنے بحیثیت چیف منسٹر کمزور طبقات کی سرپرستی اور آشیرواد سے کھڑا ہوں۔ میرا مقصد گڈ گورننس فراہم کرنا ہے جو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ حکومت کی دو سالہ کارکردگی پر اپوزیشن کی تنقیدوں کو مسترد کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت نے تلنگانہ کے سرکاری گیت کا انتخاب کیا، تلنگانہ تلی مجسمہ نصب کیا، ایس سی زمرہ بندی کی گئی اور طبقاتی سروے کا اہتمام کیا جس کے لئے مرکزی حکومت بھی مجبور ہوچکی ہے۔ چیف منسٹر نے ترقی کیلئے تعلیم کو لازمی قرار دیا اور کہا کہ اراضی سے محرومی غربت ہوسکتی ہے لیکن تعلیم سے محرومی پسماندگی ہے۔ حکومت کے پاس تقسیم کرنے کیلئے اراضی نہیں ہے اور حکومت نے تمام ضرورتمند طبقات کے لئے بہتر تعلیم کے مواقع فراہم کئے ہیں تاکہ غریبوں کی زندگی کو بہتر بنایا جاسکے۔ ذات پات پر مبنی امتیازی سلوک ختم کرنے کیلئے حکومت نے انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکولس کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ نوجوانوں میں پیشہ ورانہ مہارت پیدا کرنے ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی قائم کی گئی۔ نامور صنعت کار آنند مہیندرا کو یونیورسٹی کا صدرنشین مقرر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 2036 اولمپکس میں میڈلس حاصل کرنے کیلئے ینگ انڈیا اسپورٹس یونیورسٹی قائم کی گئی۔ بورڈ کے ڈائرکٹرس کے طور پر نامور شخصیتوں کو مقرر کرتے ہوئے باصلاحیت اسپورٹس مین تیار کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عزم اور حوصلہ کے ساتھ کسی بھی مقصد کو حاصل کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کے تقرر کیلئے کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ ریونت ریڈی نے حکام کو ہدایت دی کہ تقررات کے معاملہ میں کسی بھی سیاسی دباؤ کو ہرگز قبول نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ کا کسی کو حق نہیں ہے۔ عثمانیہ یونیورسٹی تلنگانہ کے قلب میں واقع ہے ، لہذا تقررات کا عمل مکمل شفافیت اور طلبہ کے مستقبل کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا جائے۔ اس موقع پر ریاستی وزراء پونم پربھاکر ، کے سری ہری ، حکومت کے مشیر ڈاکٹر کے کیشو راؤ ، سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ ، ارکان کونسل پروفیسر کودنڈا رام ، بی وینکٹ ، ارکان اسمبلی مال ریڈی رنگا ریڈی ، راج ٹھاکر ، میئر حیدرآباد وجیہ لکشمی اور یونیورسٹی کے عہدیدار موجود تھے۔ 1
