ظہران ممدانی کو وائٹ ہاؤس فاتح نہیں دیکھنا چاہتا

,

   

نیویارک میئر کیلئے ڈیموکریٹک پارٹی امیدوار کو ملک بدر کرنے ریپبلکنس کی مہم
واشنگٹن، یکم جولائی (یو این آئی) نیویارک کے میئر امیدوار ظہران ممدانی پر وائٹ ہاؤس کا بیان بھی سامنے آ گیا، ترجمان نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ممدانی کو منتخب نہیں دیکھنا چاہتے ۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ نے کہا کہ ٹرمپ ہر کسی کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں مگر ظہران ممدانی کے ساتھ مشکل ہوگی، اس لیے امریکی صدر ان کو نیویارک کا میئر نہیں دیکھنا چاہتے ۔ ریپبلکن رہنماؤں کی جانب سے ممدانی کی شہریت منسوخ کرنے کی مہم پر بھی وائٹ ہاؤس نے ردعمل دیا ہے ، کیرولین لیویٹ نے کہا کہ ٹرمپ نے ممدانی کو ڈی نیچرلائز یا بے دخل کرنے کا مطالبہ نہیں کیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو ممدانی کی کامیابی ناگوار ہے لیکن ذاتی طور پر انھوں نے ممدانی کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا، ظہران ممدانی منتخب ہوئے تو صدر کے لیے ان سے کام لینا مشکل ہوگا۔ کیرولین لیویٹ نے کہا کہ صدر ٹرمپ سیاسی اختلاف کے باوجود منتخب عہدیداروں سے گفتگو کے حامی ہیں۔واضح رہے کہ نیویارک میئر کے لیے ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار کا انتخاب جیتنے والے ممدانی کے خلاف ریپبلکنز نے نیا محاذ کھڑا کر دیا ہے ، ریپبلکنز نے صدر ٹرمپ سے ممدانی کی امریکی شہریت کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ انھیں فوری طور ملک بدر کیا جائے ۔خیال رہے کہ ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار ظہران ممدانی نیویارک کے میئر کا انتخاب جیتنے کے لیے فیورٹ قرار دیے جا رہے ہیں۔نیویارک کے ریپبلکنز نے صدر ٹرمپ سے ظہران ممدانی کی امریکی شہریت کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار ظہران ممدانی نیویارک کے میئر کا انتخاب جیتنے کیلئے فیورٹ قرار دیئے جارہے ہیں۔انہوں نے اپنی تقاریر میں بھارتی وزیر اعظم اور اسرائیلی وزیر اعظم پر شدید تنقید کرتے ہوئے نریندر مودی کو گجرات کا قاتل اور نیتن یاہو کو جنگی مجرم قرار دیا تھا۔ ری پبلکنز نیویارک نے صدر ٹرمپ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ممدانی کی امریکی شہریت منسوخ کرکے انہیں ملک بدر کریں۔ ینگ ریپبلکنز کا کہنا ہے کہ بنیاد پرست شخص کو نیویارک کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ان کو کمیونسٹ کنٹرول ایکٹ کے تحت ملک بدر کیا جائے ۔واضح رہے کہ کمیونسٹ کنٹرول ایکٹ کو 1954میں صدر آئزن ہاوت نے متعارف کرایا تھا جس کے تحت کمیونسٹوں کو عوامی خدمات انجام دینے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔