عادل آباد پولیس اور ماویسٹوں کے درمیان جھڑپ

   

Ferty9 Clinic

رات کی تاریکی میں فائدہ اٹھاکر ماویسٹ قائدین پولیس سے بھاگنے میں کامیاب
عادل آباد۔ کل شب 10.30 بجے پولیس سے جھڑپ کے دوران رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ماویسٹ اسٹیٹ کمیٹی ممبر بھاسکر ، ایریا کمیٹی ایم درگیش ، منگو ، اجئے ، راملو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ یہ بات عادل آباد ضلع ایس پی مسٹر ویتنو ایس واریر جو ضلع آصف آباد کے انچارج بھی ہیں بتاتے ہوئے کہا کہ ماوسٹوں نے
AK47
کے ذریعہ پولیس پارٹی پر حملہ کیا تھا جس کی جوابی کارراوئی کا سامنا کرتے ہوئے اپنی جان بچانے گھنے جنگلات علاقہ سے فرار ہوگئے ۔ گذِتہ تین دن قبل ضلع آصف آباد کے تریانی منڈل کے تکوگوڑہ کے گھنٹے جنگلات میں ماوسٹوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس سرگرم ہوگئی تھی ۔ تلاشی مہم کے دوران ماویسٹ فرار ہونے میں جہاں ایک طرف کامیاب ہوئے وہیں ان کے انقلابی کتابیں ، الکٹرانک اشیاء وائرس وغیرہ کو پولیس نے حاصل کرلیا تھا ۔ پولیس تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے ماوسٹوں کی تلاشی کا کام بڑے پیمانے پر جاری تھا کہ کل شب اسی دوران یہ واقعہ پیش آیا ۔ ضلع ایس پی مسٹر ودینوایسواریر کے مطابق ماویسٹ کی اطلاع دینے والے فرد کو انعام دیا جائے گا اور اس کا نام راز میں رکھا جائے گا ۔ واضح رہے کہ چند سال قبل تک تریانی منڈل کا منگی دلم غیر معمولی اہمیت کا ح امل تصور کیا جاتا تھا ۔ 2016 میں منگی دلم کمانڈر اترم بھوشن مہاراشٹرا پولیس انکاونٹر میں ہلاک ہوگیا ۔ ماویسٹوں کی جدید تشکیل کردہ ریاستی کمیٹی کے بعد متحدہ ضلع عادل آباد کے مجنگی دلم کو مستحکم کرنے کی ذمہ داری بھاسکر کو دینے کی اطلاع ملی جس کے بنائر غیر مصدقہ اطلاع کے مطابق چند دنوں سے بھاسکر اپے ساتھیوں کے ہمراہ تریانی منڈل کے تکوگورہ ، گُنڈالا ، مانگی مواضعات کے گھنے جنگلات میں قیام کرتے ہوئے قبائلی نوجوانوں کو ماوسٹ تنظیم میں شامل کرنے کوشاں ہیں ۔ تریانی منڈل کے گھنے جنگلات سے ایک سمت گڈھ چروبی اور دوسری طرف چھطتیس گڑھ کا راستہ نکلتا ہے جس کے بناء پر یہ علاقہ ماوسٹوں کا قلعہ تصور کیا جاتا تھا ۔