گدوال ۔ 29 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : گدوال میں دو دن قبل پیش آئے ایک سنسنی خیز قتل کا آج انکشاف ، قاتلین کی خود سپردگی ، تفصیلات کے مطابق راگھا سدھا 29 سالہ شادی شدہ خاتون ، دوسری طرف کارتک 33 سالہ شخص جو کہ گدوال ہی کے متوطن تھے اپنے کالج کے دنوں میں آپس میں ایک دوسرے سے پیار کرتے تھے ۔ لیکن راگھا سدھا کی شادی کسی اور سے یعنی محبوب نگر کے لڑکے سے ہوگئی اور وہ ایک لڑکے کی ماں بن گئی ۔ اس دوران کچھ مدت قبل پھر سے راگھا سدھا اور کارتک کے درمیان فیس بک پر دوبارہ دوستی ہوگئی اور ملاقاتوں کا سلسلہ چل پڑا ۔ ذرائع کے مطابق کارتک کچھ دن سے اپنی معشوقہ راگھا سدھا کو اپنے تعلقات کو لے کر بلیک میل کرنا شروع کردیا اور رقم کا مطالبہ کیا ۔ کچھ دنوں تک راگھا سدھا نے کارتک کو رقم ادا کرتی رہی لیکن کارتک کے مطالبے اور زیادہ ہونے لگے جس سے وہ پریشان ہو کر کارتک کا فون اٹھانا بند کردیا ۔ لیکن وائس میسیج کے ذریعہ کارتک نے راگھا سدھا کو اپنے تعلقات کے بارے میں راگھا سدھا کے شوہر اور سسرال والوں کو بتانے کی دھمکی دی ۔ جس کی بناء پر راگھا سدھا نے اپنے ایک اور ساتھی ( زمانے طالب علمی کے ) روی سے کارتک کے دھمکیوں کے بارے میں بتایا اور سمجھانے کے لیے کہا کہ اور مدد کی درخواست کی ۔ روی نے جو کہ کارتک کا بھی دوست تھا ۔ مزید اپنے دو ساتھیوں وسنت اور انیل کو لے کر گدوال کے موضع کنڈا پلی نشیم پاڈکنال کے پاس لے جاکر بات چیت کرتے ہوئے سمجھانے کی کوشش کی کہ اسی دوران آپس میں بحث و مباحثہ بڑھنے لگا ۔ روی اور اس کے دو ساتھیوں یعنی وسنت اور انیل نے کارتک پر وزنی پتھر ڈال کر بے رحمانہ قتل کردیا اور کنال کے قریب ہی گڑھا کھود کر نعش کو دفن کردیا ۔ یہ 24-2-2020 کو ہوا اسی دوران تین دن سے لاپتہ کارتک کے والدین نے پولیس میں شکایت درج کروائی تو کچھ ہلچل ہوتے ہی والدین کی جانب سے کچھ نام جس پر شک تھا بتایا کہ وہی لوگ قاتلین روی ، وسنت اور انیل نے پولیس میں خود سپردگی کی اس کی اطلاع جیسے راگھا سدھا کو ملی وہ وہیں اپنے گھر محبوب نگر میں ایک خود کشی نوٹ لکھ کر اور اپنے والدین اور شوہر کو فون کر کے خود کشی کرنے کی اطلاع دی اور کہا کہ میری خود کشی کی وجہ کارتک ہی ہے بتا کر فون بند کردیا ۔ اور اپنے کمرے میں فیان کو اوڑھنی ڈال کر پھانسی لے کر خود کشی کی ۔ آج تحقیقاتی ٹیم نے قاتلین کے بتائی جگہ پہنچ کر گڑھا کھود کر مقتول کارتک کی نعش کو باہر نکال کر پوسٹ مارٹم کے لیے نعش کو دواخانہ منتقل کیا اور پنچ نامہ کیا ۔ پولیس نے اس سلسلے میں مقدمہ درج کرتے ہوئے مزید تحقیقات شروع کردی ۔۔