عالمی موٹر ساز صنعت کو شدید مشکلات کا سامنا

   

بیجنگ ۔8؍جون ( ایجنسیز)جیلی کے چیئرمین اور بانی لی شوفو نے ہفتے کے روز کہا کہ عالمی آٹوموٹو صنعت “سنگین اضافی پیداواری صلاحیت” کا سامنا کر رہی ہے اور چینی کار ساز کمپنی نے فیصلہ کیا ہے کہ نہ تو نئے مینوفیکچرنگ پلانٹس بنائے جائیں گے اور نہ ہی موجودہ سہولیات میں پیداوار کو بڑھایا جائے گا۔کمپنی کے مطابق، لی نے یہ تبصرے وسطی شہر چونگ چنگ میں ایک آٹو فورم کے دوران کیے۔جیلی ہولڈنگ کئی آٹوموٹو برانڈز کی مالک ہے جن میں جیلی آٹو، زیکر اور وولوو شامل ہیں۔یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب چینی آٹو صنعت جو دنیا کی سب سے بڑی ہے ‘ شدید قیمتوں کی جنگ میں پھنسی ہوئی ہے جس کی وجہ سے کئی کمپنیاں بیرونی منڈیوں کا رخ کر رہی ہیں اور چینی ریگولیٹرز نے اس رجحان کو روکنے کی اپیل کی ہے۔چینی کار ساز کمپنیاں جو بیرون ملک پلانٹس بنا رہی ہیں ان میں بی وائی ڈی، چیری آٹو اور گریٹ وال موٹر شامل ہیں۔جیلی نے فروری میں اعلان کیا تھا کہ وہ برازیل میں فرانسیسی کار ساز کمپنی رینالٹ کی موجودہ پیداواری سہولیات استعمال کرے گی اور لاطینی امریکی ملک میں رینالٹ کے کاروبار میں اقلیتی حصہ لے گی۔ میڈیا نے اپریل میں ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ چینی ریگولیٹرز نے اس منصوبے کی منظوری میں تاخیر کی ہے۔جیلی نے اس وقت جواب دیا تھا کہ برازیل میں رینالٹ کے ساتھ اس کا تعاون کامیاب رہا ہے۔