عبادت گاہوں کی کشادگی سے عوام نے راحت کی سانس لی

,

   

مکہ مسجد مصلیوں کیلئے کھول دی گئی، کوویڈ قواعد کے ساتھ نمازوں کے اہتمام کا فیصلہ
حیدرآباد۔ تلنگانہ میں لاک ڈاؤن کی مکمل برخواستگی کے بعد عبادت گاہوں کی کشادگی سے عوام نے راحت کی سانس لی ہے۔ لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد سے حکومت نے تمام عبادت گاہوں بند کرنے کی ہدایت دی تھی جس کے نتیجہ میں تمام مذاہب کے افراد اپنی عبادت گاہوں سے عملاً دور ہوچکے تھے۔ اب جبکہ حکومت نے آج سے لاک ڈاؤن مکمل طور پر ختم کردیا ہے صبح سے ہی مساجد، منادر ،گردوارے اور چرچس میں عوام کی کثیر تعداد دیکھی گئی۔ اتوار کے سبب چرچس میں خصوصی عبادتوں کا اہتمام کیا گیا۔ گزشتہ لاک ڈاؤن میں محدود تعداد کے ساتھ حکومت نے عبادت گاہوں کو کھولنے کی اجازت دی تھی لیکن دوسری لہر کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے عبادت گاہیں مکمل طور پر بند کردی گئیں۔ مسلمانوں کی جانب سے مساجد کی کشادگی کیلئے حکومت سے مطالبہ کیا جارہا تھا۔ شہر اور اضلاع کی بیشتر مساجد میں محدود تعداد کے ساتھ نمازوں اور نماز جمعہ کا بھی اہتمام کیا گیا لیکن زیادہ تر مسلمان گھروں میں عبادتوں کا اہتمام کررہے تھے۔ حکومت کی زیر کنٹرول مکہ مسجد اور شاہی مسجد میں مصلیوں کو دشواریوں کا سامنا تھا۔ مکہ مسجد کو مقفل کردیا گیا تھا اور مسجد کی تاریخ میں شاید پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ نماز جمعہ کا اہتمام محدود تعداد کے ساتھ بھی نہیں ہوسکا۔ دن کے اوقات میں شام 6 بجے تک لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود مکہ مسجد کے اطراف و اکناف کے عوام اور تاجرین کو نماز جمعہ اور دیگر نمازوں کیلئے مایوسی کا سامنا تھا۔ لاک ڈاؤن کی برخواستگی کے بعد آج شہر کی تمام مساجد میں نماز فجر سے ہی معمول کے مطابق عبادتوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ تمام مساجد کے دروازوں کوکھول دیا گیا اور ظہر سے لیکر عشاء تک بڑی تعداد میں مصلی مساجد میں دیکھے گئے۔ چارمینار کے اطراف تاجرین اور قدیم مصلیوں نے مسجد کی کشادگی پر راحت کی سانس لی ہے۔ مکہ مسجد میں کوویڈ قواعد کے ساتھ نمازوں کا اہتمام شروع ہوچکا ہے۔ تقریباً 4 ہفتے بعد آئندہ جمعہ مکہ مسجد میں روایتی جوش و خروش کے ساتھ نماز جمعہ ادا کی جائیگی۔ سپرنٹنڈنٹ مکہ مسجد عبدالقدیر صدیقی نے مصلیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کوویڈ قواعد خاص طور پر ماسک اور سماجی دوری کی پابندی کریں۔