پریاگ راج : مافیا عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کے قتل کے تینوں ملزمین کو پریاگ راج کی سی جے ایم کی کورٹ میں پیش کیا گیا ، جہاں سے انہیں 14 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ تینوں کو سخت سیکورٹی کے درمیان عدالت میں پولیس نے پیش کیا۔ تینوں ملزمین کو نینی سینٹرل جیل کی ہائی سیکورٹی بیریک میں رکھا جائے گا۔ اسی جیل میں عتیق کے بیٹے اور رشتہ دار بھی بند ہیں۔وہیں دوسری طرف عتیق احمد کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ عتیق احمد کو آٹھ‘ نو گولیاں لگی تھیں۔ سب سے پہلی گولی کن پٹی پر لگی تھی۔ چار ڈاکٹروں کی ٹیم نے پریاگ راج کے ایس آر این ہاسپٹل میں عتیق احمد اور اشرف احمد کا پوسٹ مارٹم کیا۔عتیق احمد اور اشرف کے قتل کے سلسلہ میں لولیش تیواری (باندہ)، موہت عرف سنی (ہمیر پور) اور ارون موریہ (کاس گنج) کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ تینوں ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 302 (قتل) اور 307 (قتل کی کوشش) کے علاوہ آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے رات ہی تینوں ملزمان کو گرفتار کرکے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد کرلیا تھا۔ذرائع کے مطابق تینوں حملہ آور ایک دوسرے کو پہلے سے جانتے تھے۔ سنی اور لولیش کی ملاقات باندہ جیل میں ہوئی تھی، بعد میں ان کی دوستی ہو گئی، جبکہ سنی اور ارون پہلے سے دوست تھے اور یہ سنی ہی تھا جس نے لولیش کو ارون سے ملوایا تھا۔قابل ذکر ہے کہ مافیا عتیق احمد (60) اور اس کے بھائی اشرف احمد کا ہفتہ کی رات حملہ آوروں نے اس وقت گولی مار کر قتل کر دیا تھا ، جب پولیس انہیں طبی معائنے کے لئے پریاگ راج میڈیکل کالج لے کر گئی تھی۔