عثمانیہ یونیورسٹی کے لوگو کو بحال کرنے کا مطالبہ

,

   

حیدرآباد ۔ 6 ۔ مارچ : ( راست ) : آصف جاہ سابع نواب میر عثمان علی خاں بہادر مرحوم کی تعمیر کردہ عثمانیہ یونیورسٹی ساری دنیا میں مشہور و معروف ہے ۔ سوشیل میڈیا کے فیس بک اور واٹس اپ پر دیکھ کر حیرت ہوئی جس بادشاہ وقت نے اپنی دانشمندی سے قول نبی کریم ؐ ( انا مدینۃ العلم و علی بابھا ) ہے ۔ لوگو پر تحریر کر کے حیدرآباد کے تعلیمی اداروں میں قرآن اور احادیث رسول ؐ کی اشاعت کی ۔ آج کچھ تعصب پسند اور حکومت وقت حیدرآباد کی قدیم نشانیوں کو ملیا میٹ کر کے دل آزاری کا باعث بنتے جارہے ہیں ۔ اس ضمن میں یونیورسٹی کے طلبائے قدیم سے اپیل کی جاتی ہے کہ مل کر احتجاج کریں اور چیف منسٹر تلنگانہ جو نظام کے اداروں پر توجہ دیتے رہتے ہیں ان سے انجمن معصومین کے سکریٹری و بانی جناب میر صابر علی زوار صدر انجمن باقری ، جناب غلام پنجتن ، میر مجتبیٰ موسوی صدر انجمن صدائے زہرا ، گروہ شہدائے کربلا کے صدر میر رضا علی ، سکریٹری میر قاسم علی رضوی نے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ اس جانب توجہ کرتے ہوئے فوری قدیم ( لوگو ) کو ہی برقرار رکھا جائے ۔ ہم خانوادہ نواب میر عثمان علی خاں مرحوم سے بھی اس جانب توجہ کی اپیل کرتے ہیں ۔۔

عثمانیہ یونیورسٹی میں بین الاقوامی کانفرنس
حیدرآباد6مارچ(یواین آئی)شہر حیدرآباد کی عثمانیہ یونیورسٹی کے سنٹر فار انٹرنیشنل پروگرامس کی جانب سے 22 تا24 مارچ ‘‘ان سنی آوازیں: انگریزی اور انگریزی ترجمہ میں دیسی اور قبائلی ادب’’کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ 15 مارچ تک رجسٹریشن کروانے والے مندوبین کے لئے قیام کی سہولت رہے گی۔رجسٹریشن کی فیس اور دیگر تفصیلات سل ویب سائٹ
www.osmania.ac.in/oucip
سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔اس کانفرنس میں قبائلی ادب،ترجمہ کا تجربہ، امریکن ادب ، ثقافتی جائزہ، کینڈائی ادب، آسٹریلیائی ادب،افریقی ادب،چوتھی دنیا کا ادب، بچوں کا ادب، انگریزی میں ہندوستانی ادب اور دیگر ذیلی موضوعات ہوں گے ۔