عراق میں ترکی کے قونصل خانہ پر حملہ

   

انقرہ ۔ ترکی نے کہا ہے کہ شمالی عراقی شہر موصل میں ترک قونصلیٹ جنرل پر چہارشنبہ کی صبح حملہ کیا گیا لیکن اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ، ترکی کی وزارت خا رجہ نے عراق سے دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ عمارت کے قریب مارٹر گولے آ گرے تھے۔ ترکی کی وزارت خارجہ نے کہا، ہم اس حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ ذمہ داروں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ وزارت نے کہا کہ یہ حملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے موقع پر ہوا ہے جس میں عراقی حکام کی درخواست پر شمالی عراق میں گزشتہ ہفتہ ہونے والے حملے پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا جس میں ہمارے ملک پر ناجائز طور پر الزام لگایا گیا اور اسے ہدف بنایا گیا۔ خیال رہے کہ عراق کے شمالی صوبے دوہوک میں گزشتہ ہفتہ ایک پہاڑی تفریحی مقام پر حملے میں آٹھ افراد ہلاک اور 23 زخمی ہو گئے تھے۔ ترکی نے عراقی حکام اور سرکاری میڈیا کے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے کہ یہ حملہ اس نے کرایاتھا۔ ترکی شمالی عراق میں باقاعدگی سے فضائی حملے کرتا ہے اور وہاں مقیم کردستان ورکرز پارٹی کے عسکریت پسندوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں مدد کے لیے کمانڈوز بھیجتا ہے۔