علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ’بیف بریانی‘ پر ہنگامہ

,

   

انتظامیہ نے ٹائپنگ کی غلطی بتائی‘ذمہ داروں کونوٹس جاری
نئی دہلی :علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ’بیف بریانی‘ پیش کیے جانے سے متعلق ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ یونیورسٹی نے اتوار کو سر شاہ سلیمان میں بیف بریانی پیش کیے جانے کا نوٹس جاری کیا تھا۔ اسی نوٹس پر ہنگامہ شروع ہو گیا۔ نوٹس سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہو گیا ۔ ایک بی جے پی لیڈر ڈاکٹر نشت شرما کا الزام ہے کہ یہ نوٹس اے ایم یو انتظامیہ کی شرمناک حرکت ہے۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ سر شاہ سلیمان ہال میں چکن بریانی کی جگہ بیف بریانی فراہم کی جائے گی جس سے اشارہ مل رہا ہے کہ انتظامیہ ایسے کٹر پسند عناصر کو حوصلہ بخش رہا ہے۔ اس تعلق سے کیس درج کیے جانے کی خبریں ہیں اور بتایا جا رہا ہے کہ پولیس پورے معاملے کی تحقیقات کرے گی۔جب اس معاملے نے طول پکڑا تو اے ایم یو انتظامیہ کی طرف سے وضاحت سامنے آئی۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ ٹائپنگ کی غلطی ہے پہلے کی طرح چکن بریانی ہی پیش کیا جائے گا۔ ساتھ ہی یونیورسٹی انتظامیہ نے ذمہ داران کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کر دیا ہے۔ اسی طرح کا ہنگامہ ایک مرتبہ پہلے بھی یونیورسٹی میں برپا ہو چکا ہے۔ معاملہ 2016 کا ہے جب یونیورسٹی میں بیف بریانی کو لے کر تنازعہ شروع ہوا تھا۔ کھانے کے مینو میں ’بیف بریانی‘ جوڑا گیا تھا لیکن یونیورسٹی نے کہا تھا کہ ’ہم نے بَف میٹ جوڑا تھا‘۔بیف اور بَف میٹ کے تعلق سے کچھ لوگوں کو جانکاری نہیں ہے، حالانکہ ان دونوں میں ایک واضح فرق ہے۔